نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسیف نے کہاہے کہ پاکستان نوزئیداہ بچوں کی اموات میں سب سے آگے ہے،پاکستان میں ہربائیس بچوں میں ایک پیدائش کے پہلے مہینے میں ہی موت کا شکار ہو جاتا ہے جب کہ جاپان میں یہ شرح 1111میں ایک ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق یونیسف پاکستان کے ترجمان ڈاکڑ کینڈی اونگ یو آئی نے جرمن ریڈیو کوانٹرویومیں کہاکہ پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح اس لیے زیادہ ہے کہ یہاں زیادہ تر بچوں کو معیاری طبی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں، جس کی بدولت ان کی جان بچائی جا سکے۔
پاکستان میں فی ایک ہزار بچوں کی پیدائش پر شرح اموات ماضی کے مقابلے میں کم ہوئی ہے۔ 2000میں ہزار میں ساٹھ تھی، جو اب ایک ہزار میں چھیالیس ہوگئی ہیں لیکن جب تک معیاری صحت اور اچھی دیکھ بھال کے طریقے نہیں مہیا کیے جائیں گے اس وقت تک صورتِ حال میں کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ صرف طبی سہولت کا ہی ہونا کافی نہیں ہے بلکہ یہ معیاری بھی ہونی چاہیے اور دیکھ بھال کے طریقے بھی بہتر ہونے چاہئیں،ان کے خیال میں پاکستان میں صحت کا بجٹ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے معیار کے مطابق نہیں ہے پاکستان کا صحت کا بجٹ گزشتہ دس برسوں میں جی ڈی پی کا صفر اعشارہ پانچ سے صفر اعشارہ آٹھ فیصد تک رہا ہے جب کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق بنیادی اور زندگی بچانے والی معیاری صحت کے لیے یہ بجٹ چھ فیصد ہونا چاہیے۔ بچوں اور ماؤں کی ایسے صاف ستھرے طبی صحت کے اداروں تک محدود رسائی ہے جہاں صاف پانی، صابن، بجلی کی فراہمی، جان بچانے والی ادویات اور آلات دستیاب ہوں۔انہوں نے مزید کہاکہ وہ دس ممالک جہاں یہ شرح زیادہ ہے، پاکستان کے علاوہ ان میں سے زیادہ تر ممالک میں ریاست انتہائی کمزور ہے ۔کیونکہ ان ریاستوں کے تخمینے غیر یقینی ہیں، اس لیے ان کا موازنہ کرنا آسان نہیں ہے۔ تاہم ان ممالک میں شرح کا فرق کوئی زیادہ نہیں ہے۔یونیسف پاکستان کے ترجمان ڈاکڑ کینڈی اونگ یو آئی نے کہاکہ صوبائی اور وفاقی حکومت نے صحت کے کئی منصوبے شروع کیے ہوئے ہیں، جو نوائیدہ بچوں کی صحت، بہتر خوراک اور دیگر صحت کی سہولیات سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ یونیسیف بھی ہر بچہ زندہ رہے کہ مہم شروع کر رہی ہے، جو دو مہینے میں شروع کی جائے گی۔