جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

وہ قصبہ جہاں مرنا جرم ہے

datetime 13  فروری‬‮  2018 |

ناروے (مانیٹرنگ ڈیسک) ویسے تو موت ایسا امر ہے جو کسی بھی فرد کو کہیں بھی اپنا نشانہ بناسکتا ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک قصبہ ایسا ہے جہاں مرنا غیرقانونی ہے؟ جی ہاں واقعی ناروے کے ایک قصبے میں لوگوں کا مرنا جرم قرار دیا گیا ہے اور اس کی وجہ بھی انتہائی حیران کن ہے۔ لانگایربین نامی یہ قصبہ وہ جگہ ہے جہاں کسی کو سرکاری طور پر مرنے کی اجازت نہیں۔

مزید پڑھیں : دنیا کے سب سے حیران کن قصبے اس قصبے میں قبرستان تو ہے مگر اسے 70 برسوں سے استعمال نہیں کیا گیا اور یہاں لوگوں کو مرنے کی اجازت نہ دینے کی وجہ یہاں کا موسم ہے جو کہ اتنا سرد ہے کہ مردہ جسم ڈی کمپوز نہیں ہوتے اور جنگلی جانور قصبے پر دھاوا بول دیتے ہیں، مگر اس سے بھی بڑا خطرہ جان لیوا جراثیموں کے پھیلنے کا امکان ہے۔ امراض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے یہاں کی انتظامیہ نے قصبے میں لوگوں کے مرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ یہاں قریب المرگ افراد کو طیارے کے ذریعے ناروے کے دیگر علاقوں میں منتقل کردیا جاتا ہے۔ اس کے قبرستان میں ایسے متعدد مردہ جسموں کی باقیات موجود ہیں جو کہ سو سال قبل دنیا بھر میں پھیلی والی اسپینش فلو کی وباءکا شکار ہوئے تھے۔ اس وباءسے دنیا بھر میں دس کروڑ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ بھی پڑھیں : وہ قصبہ جہاں ناممکن کو ممکن کر دکھایا گیا سائنسدانوں نے اس حوالے سے ان باقیات سے فلو وائرس کے نمونے حاصل کیے تاکہ آئندہ اسے پھیلنے سے روکا جاسکے۔ یہاں دو ہزار افراد مقیم ہیں اور یہاں پر فروری میں اوسط درجہ حرارت منفی 17 ڈگری ہوتا ہے جبکہ اکثر منفی 46 ڈگری تک بھی گیا ہے۔ وہاں کی انتظامیہ نے مرنے پر پابندی کے حوالے سے بتایا کہ اس کی وجہ مردہ جسموں کا برف میں ہمیشہ کے لیے منجمند ہوجانا ہے اور ان کی باقیات کا سطح پر ابھرنے کا خطرہ ہے، جن کے ذریعے امراض کے جراثیم دیگر تک پھیل کر صحت مند افراد کے لیے خطرہ پیدا کرسکتے ہیں۔ وہاں مرنے کے بعد جسم کو جلایا جاسکتا ہے مگر اس کے لیے بھی ریاستی منظوری کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…