ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

وہ قصبہ جہاں مرنا جرم ہے

datetime 13  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ناروے (مانیٹرنگ ڈیسک) ویسے تو موت ایسا امر ہے جو کسی بھی فرد کو کہیں بھی اپنا نشانہ بناسکتا ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک قصبہ ایسا ہے جہاں مرنا غیرقانونی ہے؟ جی ہاں واقعی ناروے کے ایک قصبے میں لوگوں کا مرنا جرم قرار دیا گیا ہے اور اس کی وجہ بھی انتہائی حیران کن ہے۔ لانگایربین نامی یہ قصبہ وہ جگہ ہے جہاں کسی کو سرکاری طور پر مرنے کی اجازت نہیں۔

مزید پڑھیں : دنیا کے سب سے حیران کن قصبے اس قصبے میں قبرستان تو ہے مگر اسے 70 برسوں سے استعمال نہیں کیا گیا اور یہاں لوگوں کو مرنے کی اجازت نہ دینے کی وجہ یہاں کا موسم ہے جو کہ اتنا سرد ہے کہ مردہ جسم ڈی کمپوز نہیں ہوتے اور جنگلی جانور قصبے پر دھاوا بول دیتے ہیں، مگر اس سے بھی بڑا خطرہ جان لیوا جراثیموں کے پھیلنے کا امکان ہے۔ امراض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے یہاں کی انتظامیہ نے قصبے میں لوگوں کے مرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ یہاں قریب المرگ افراد کو طیارے کے ذریعے ناروے کے دیگر علاقوں میں منتقل کردیا جاتا ہے۔ اس کے قبرستان میں ایسے متعدد مردہ جسموں کی باقیات موجود ہیں جو کہ سو سال قبل دنیا بھر میں پھیلی والی اسپینش فلو کی وباءکا شکار ہوئے تھے۔ اس وباءسے دنیا بھر میں دس کروڑ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ بھی پڑھیں : وہ قصبہ جہاں ناممکن کو ممکن کر دکھایا گیا سائنسدانوں نے اس حوالے سے ان باقیات سے فلو وائرس کے نمونے حاصل کیے تاکہ آئندہ اسے پھیلنے سے روکا جاسکے۔ یہاں دو ہزار افراد مقیم ہیں اور یہاں پر فروری میں اوسط درجہ حرارت منفی 17 ڈگری ہوتا ہے جبکہ اکثر منفی 46 ڈگری تک بھی گیا ہے۔ وہاں کی انتظامیہ نے مرنے پر پابندی کے حوالے سے بتایا کہ اس کی وجہ مردہ جسموں کا برف میں ہمیشہ کے لیے منجمند ہوجانا ہے اور ان کی باقیات کا سطح پر ابھرنے کا خطرہ ہے، جن کے ذریعے امراض کے جراثیم دیگر تک پھیل کر صحت مند افراد کے لیے خطرہ پیدا کرسکتے ہیں۔ وہاں مرنے کے بعد جسم کو جلایا جاسکتا ہے مگر اس کے لیے بھی ریاستی منظوری کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…