اسکاٹ لینڈ (مانیٹرنگ ڈیسک) دہائیوں سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پسند کی جانے والی سبزی آلو کو صحت کے لیے نقصان دہ اور زیادہ کھانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جاتا تھا۔ مگر اب لگتا ہے کہ طبی سائنس نے یوٹرن لے لیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ آلو درحقیقت صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ بات اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ جیمز ہیوٹن انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر زندگی بھر بھی صرف آلو کو کھایا جائے تو لوگ صحت مند ہی رہیں گے۔
تحقیق کے مطابق ایسے متعدد شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سبزی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ تحقیق کے مطابق آلو کھانا ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ دماغی تنزلی کے باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا سے بھی تحفظ ملتا ہے۔ محققین کے مطابق ایسی سبزیاں بہت کم ہیں جن کے بارے میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ صرف انہیں کھانا ہی صحت مند رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آلو وٹامنز اور دیگر غذائی عناصر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو لوگ ہزاروں روپے خرچ کرکے سپلیمنٹس کی شکل میں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سبزی میں موجود دیگر اجزاء جیسے کیروٹین اور پولی فینول، بہترین غذائی فائبر بھی ہیں۔ تحقیق کے مطابق غذا میں گوشت کا کم استعمال اور آلو کو کھانا عادت بنانا ہارٹ اٹیک کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ اسی طرح آلو کھانا درمیانی عمر میں دماغی افعال کو بھی بہتر بناتا ہے اور ڈیمینشیا جیسے مرض سے تحفظ ملتا ہے بلکہ عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے کئی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق آلوﺅں کو وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاءکے حصول کا زیادہ بہتر ذریعہ نہیں سمجھا جاتا حالانکہ یہ غلط ہے۔’ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بہت زیادہ فرنچ فرائز کو کھانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ وہ موٹاپے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھانے والی غذا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے سائنٹیفک جرنل میں شائع ہوئے۔