اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دماغی شریان پھٹ جانا یا برین ہیمرج ایسا عارضہ ہے جس میں موت کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی کئی اقسام ہوتی ہیں intracranial ہیمرج، جس میں سر کے اندر خون بہنے لگتا ہے جبکہ دوسری cerebral ہیمرج، جس میں دماغ کے اندر یا ارگرد خون بہنے لگتا ہے یا Subarachnoid ہیمرج جس میں دماغ اور دماغ کو کور کرنے والے ٹشوز کے درمیان خلاء پیدا ہوجاتا ہے۔
وجوہات دماغی شریان پھٹنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، جیسے سر کی انجری، خون پتلا کرنے والی ادویات، منشیات اور تمباکو نوشی بھی اس کا باعث بن سکتی ہیں۔ برین ہیمرج جان لیوا ہوسکتا ہے کیونکہ اس کے دوران دماغی شریان پھٹ جاتی ہے جس سے دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور بچنے کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کھوپڑی کے اندر سوجن اور خون بہنے کو کتنی جلد کنٹرول کیا جاتا ہے، یعنی کچھ لوگوں پر تو اس کے اثرات مستقل ہوسکتے ہیں جبکہ کچھ مکمل طور پر صحت یاب ہوسکتے ہیں۔ دماغ میں بہنے والے اس خون کے نتیجے میں معمول کا دوران خون متاثر ہوتا ہے جو فالج کا باعث بن سکتا ہے اور ایسا اس وقت ہوتا ہے جب دماغ آکسیجن کی کمی کا شکار ہوجائے، عام طور پر فالج کے بیس سے تیس فیصد کیسز دماغی شریان پھٹنے کے ہی ہوتے ہیں جو کھوپڑی کے اندر دباﺅ جان لیوا حد تک بڑھ جاتا ہے جس سے خون بہنے کا عمل زیادہ تیز ہوجاتا ہے۔ علامات اچانک، انتہائی شدید سردرد اچانک چہرے، ہاتھ یا ٹانگ کا سن ہوجانا، سوئیاں چبھنے کا احساس، اعضاء خصوصاً جسم کے ایک جانب کے حصے کا مفلوج ہوجانا۔ کچھ نگلنے میں مشکل یا بینائی اچانک دھندلی ہوجانا۔ جسمانی توازن بگڑ جانا۔ بات کرنے یا سمجھنے، پڑھنے یا لکھنے میں مشکلات کا سامنا۔ شعور یا ذہنی چوکنے پن کی سطح میں تبدیلی، غنودگی، سستی، غفلت یا کوما وغیرہ۔