اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

جوڑوں کے درد سے محفوظ رہنا ہے تو یہ طریقہ اپنائیں

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق طویل فاصلے تک دوڑنے والے اتھلیٹ کے گھٹنے کسی نارمل آدمی کے گھٹنے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار رہتے ہیں جب کہ اتھلیٹ عام افراد کی نسبت جوڑوں کے درد سے بھی محفوظ رہے۔ میراتھن ریس میں حصہ لینے والے اتھلیٹ کے متعلق یہ تصور کیا جاتا ہے کہ ان کے گھٹنوں کے جوڑ جلدی گھس جاتے ہیں اور ان اتھلیٹ کے پاس جوڑوں کے درد سے نجات پانے کے لیے واحد حل گھٹنے تبدیل کروانا ہوتا ہے لیکن اس تصور کو 31 ممالک میں ہونے والے

ایک نئی تحقیق کے نتائج نے غلط ثابت کر دیا ہے، اس تحقیق کے حیران کن نتائج نے طب اور کھیل کے درمیان گہرے بندھن کو مزید مضبوط کیا ہے، اس تحقیق کے مطابق طویل فاصلے تک دوڑنے والے اتھلیٹ کے گھٹنے زیادہ مضبوط رہتے ہیں۔ امریکہ کی تھامس جیفرسن یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جوڑوں کے درد اور سوزش کی بیماری عام افراد میں 17.9 فیصد رہی جب کہ میرا تھن ریس میں حصہ لینے والے اتھلیٹس میں حیران کن طور پر صرف 8.8 فیصد سامنے آئی ہے۔ اس تحقیق سے پہلے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اتھلیٹس میں گھٹنوں اور کولہوں کی ہڈی کے فریکچر، درد اور سوزش کی بیماریاں عام افراد کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں اور سابقہ ریسرچز میں بھی ملے جلے رجحان والے نتائج سامنے آئے تھے۔ نئی تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ میراتھن اتھلیٹس کی ہڈیوں کی کثافت، مضبوط پٹھے اور قابل رشک جسامت کی وجہ سے اتھلیٹس میں جوڑوں کے درد عام لوگوں کی نسبت نہایت ہی کم ہوتے ہیں اس کے علاوہ تحقیق میں کہا گیا کہ دوڑنے کے دوران مسلسل حرکت میں رہنے کے باعث کشش ثقل بھی کم ہو جاتی ہے شاید یہی وجہ ہے کہ گھٹنے کے درد اور اور ان کے درمیان موجود کارٹیج گھسنے سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس تحقیق سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ اگر جوڑوں کے درد سے محفوظ رہناہے تو طویل فاصلے تک دوڑنے کی عادت ڈال لی جائے تاکہ جوڑوں کے درد کے علاوہ دیگر بیماریوں سے بھی بچا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…