کراچی(این این آئی)پاکستان کونسل برائے تحقیقات آبی وسائل نے اپنی سہہ ماہی رپورٹ جاری کردی ہے ۔رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں فراہم کیا جانیوالا مختلف برانڈز کا بوتل بند پانی کیمیائی اور جراثیمی طور پر آلودہ پایا گیا ہے۔ پانی میں سنکھیا کی مقدار بھی پائے جانے کاانکشاف ہوا ہے جس سے پھیپھڑوں مثانے جلد پراسٹیٹ، گردے، ناک اور جگر کا کینسر اور کئی بیماریوں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پاکستان کونسل برائے تحقیقات آبی وسائل حکومت پاکستان وزارت سائنس و ٹیکنالوجی
کی ہدایت پر بوتلوں میں بندپانی کی کوالٹی کی مانیٹرنگ ایجنسی کے طور پر کام کررہی ہے۔ سہ ماہی رپورٹ میں اسلام آباد راولپنڈی سیالکوٹ پشاور ملتان لاہور کوئٹہ بہاولپور ٹنڈو جام کراچی اور مظفر آباد سے بوتل بند / منرل پانی کے104برانڈز کے نمونے کیمیائی اور جراثمی طور پر آلودہ پائے گئے۔ ان میں4نمونوں میں سنکھیا کی مقدار اسٹینڈرڈ سے زیادہ(14 پی پی بی سے لے کر 27 پی پی بی)تک تھی جبکہ پینے کے پانی میں اس کی حد مقدار صرف 10پی پی بی تک ہے۔