امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) مچھلی، سی فوڈ، پنیر، سرخ گوشت، انڈوں اور چکن سمیت کم کاربوہائیڈریٹس والی سبزیاں جیسے پالک پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال بڑھاپے کی جانب سفر سست یا سدا بہار جوانی برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
گلیڈاسٹون انسٹیٹوٹ فار وائرولوجی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کتون زا غذا یا زیادہ چکنائی اور کم مقدار میں گوشت نشاستہ دار غذا عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی تنزلی کا باعث بننے والے عناصر جیسے امراض قلب، الزائمر اور کینسر وغیرہ کی روک تھام کرتی ہے۔ مزید پڑھیں : 16 غذائیں جو بڑھاپے کی جانب سفر سست کریں تحقیق کے مطابق جب جسم کاربوہائیڈریٹس کی کمی محسوس کرتا ہے تو وہ ایسا کیمیکل خارج کرتا ہے جو خلیات کو ‘اندرونی تناﺅ’ سے تحفظ دیتا ہے، یہ تناﺅ خلیات میں جنیاتی نقصان کا باعث بن کر بڑھاپے کا باعث بنتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج کا اطلاق متعدد دماغی عوارض جیسے الزائمر، پارکنسن، آٹزم اور دماغی انجری کا باعث بنتا ہے اور یہ امراض دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو متاثر کرتے ہیں جبکہ علاج کے آپشن بہت کم ہیں۔ تحقیق کے مطابق کیتون زا غذا پر جسم کاربوہائیڈریٹس کی بجائے توانائی کے لیے چربی کو گھلاتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں : قبل از وقت بڑھاپے کی 5 علامات اس تحقیق کے دوران جب چوہوں پر اس غذا کے تجربات کیے گئے تو ان کے جسموں میں ایک یمیکل کی سطح بڑھی جس نے جنیاتی نقصان پہنچانے والے انزائمے کے اثرات کو بلاک کردیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ برسوں کی تحقیق کے دوران ہم نے دریافت کیا کہ کیلوریز کا کم استعمال بڑھاپے کی رفتار سست اور طویل العمری کا امکان بڑھادیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بی او ایچ بی نامی کیمیکل ورزش یا فاقے کے دوران جسم کا توانائی کے حصول کے لیے بنیادی ذریعہ ہوتا ہے جو نقصان دہ انزائمے کی روک تھام کرتا ہے اور خلیات کو بڑھاپے سے بچاتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئے۔