ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

بڑھاپے کو دور رکھنے میں مددگار غذا

datetime 6  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) مچھلی، سی فوڈ، پنیر، سرخ گوشت، انڈوں اور چکن سمیت کم کاربوہائیڈریٹس والی سبزیاں جیسے پالک پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال بڑھاپے کی جانب سفر سست یا سدا بہار جوانی برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

گلیڈاسٹون انسٹیٹوٹ فار وائرولوجی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کتون زا غذا یا زیادہ چکنائی اور کم مقدار میں گوشت نشاستہ دار غذا عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی تنزلی کا باعث بننے والے عناصر جیسے امراض قلب، الزائمر اور کینسر وغیرہ کی روک تھام کرتی ہے۔ مزید پڑھیں : 16 غذائیں جو بڑھاپے کی جانب سفر سست کریں تحقیق کے مطابق جب جسم کاربوہائیڈریٹس کی کمی محسوس کرتا ہے تو وہ ایسا کیمیکل خارج کرتا ہے جو خلیات کو ‘اندرونی تناﺅ’ سے تحفظ دیتا ہے، یہ تناﺅ خلیات میں جنیاتی نقصان کا باعث بن کر بڑھاپے کا باعث بنتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج کا اطلاق متعدد دماغی عوارض جیسے الزائمر، پارکنسن، آٹزم اور دماغی انجری کا باعث بنتا ہے اور یہ امراض دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو متاثر کرتے ہیں جبکہ علاج کے آپشن بہت کم ہیں۔ تحقیق کے مطابق کیتون زا غذا پر جسم کاربوہائیڈریٹس کی بجائے توانائی کے لیے چربی کو گھلاتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں : قبل از وقت بڑھاپے کی 5 علامات اس تحقیق کے دوران جب چوہوں پر اس غذا کے تجربات کیے گئے تو ان کے جسموں میں ایک یمیکل کی سطح بڑھی جس نے جنیاتی نقصان پہنچانے والے انزائمے کے اثرات کو بلاک کردیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ برسوں کی تحقیق کے دوران ہم نے دریافت کیا کہ کیلوریز کا کم استعمال بڑھاپے کی رفتار سست اور طویل العمری کا امکان بڑھادیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بی او ایچ بی نامی کیمیکل ورزش یا فاقے کے دوران جسم کا توانائی کے حصول کے لیے بنیادی ذریعہ ہوتا ہے جو نقصان دہ انزائمے کی روک تھام کرتا ہے اور خلیات کو بڑھاپے سے بچاتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…