وہ سنت نبوی جو آپ کو صحت مند بنادے

27  جنوری‬‮  2018

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹھیک ہے رات کو آپ کی نیند نہیں ہوسکی تو دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونے سے گریز کیوں کرتے ہیں؟ دوپہر کو سونا یا قیلولہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے اور طبی سائنس بھی ثابت کرچکی ہے کہ کچھ دیر کی یہ نیند نہ صرف فوری طور پر طبیعت میں فرحت لاتی ہے بلکہ دیگر فوائد کا باعث بھی بنتی ہے۔ ایک امریکی طبی تحقیق میں قیلولے کے فوائد پر روشنی ڈالی گئی۔

کیلیفورنیا یونویرسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر چار بجے سے پہلے بیس سے 90 منٹ کی نیند کو عادت بنالینا صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ عادت نہ صرف دماغی کارکردگی بہتر بناتی ہے بلکہ وزن بڑھنے کے امکانات کو بھی کم کرتی ہے جبکہ اس سے رات کی نیند پر بھی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ تحقیق میں قیلولے کے درج ذیل فوائد بتائے گئے۔ قیلولے سے ملازمت کے حوالے سے ذہنی ہوشیاری سو فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔ سوچنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے جس سے درست فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کام سے متعلق ذہنی و جسمانی افعال کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ دوپہر کی نیند عادت بنالینا جلدی خلیات کو دوبارہ بناکر عمر بڑھنے کے اثرات طاری نہیں ہونے دیتی یا یوں کہہ لیں بڑھاپا لمبے عرصے تک طاری نہیں ہوتا۔ یہ عادت میٹابولزم کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ایسے کیمیکلز پر اثرات مرتب کرتی ہے جو اشتہا کا باعث بنتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔ قیلولے کی عادت ہارٹ اٹیک، فالج، دھڑکن کی بے ترتیبی، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر شریانوں کے مسائل کا خطرہ کم کرتی ہے۔ مزاج کو خوشگوار بناتی ہے۔ مختلف کاموں جیسے ٹائپنگ، مشینری استعمال کرنا یا تیراکی کی صلاحیت کو بہتر کرتی ہے۔ جسم کی کاربوہائیڈریٹس کو سنبھالنے کی صلاحیت بہتر کرتا ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ دوپہر کی نیند حسوں کو تیز کرتی ہے ۔

تاکہ آپ اپنے ارگرد اہم باتوں کو سمجھ سکیں۔ دماغ کی تخلیقی صلاحیت کو پر لگا دیتی ہے، جس سے نئے خیالات کو سامنے لانے میں مدد ملتی ہے۔ ایسے قدرتی عمل کو حرکت میں لاتی ہے جو ایسے ہارمونز کو بلاک کرتا ہے جو تناﺅ کا باعث بنتے ہیں۔ کچھ نیا سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور کچھ یاد کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔ کیفین یا الکحل جیسی عادتوں سے نجات دلانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ مجموعی طور پر قیلولہ صحت کو ہر طرح سے بہتر بناتا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…