امریکہ (مانیٹرڈیسک) پراسیس شدہ گوشت یا جنک فوڈ اور سرخ گوشت، ریفائن اجناس اور میٹھے مشروبات کا بہت زیادہ استعمال آنتوں کے کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔ یہ بات ایک نئی امریکی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ غذائیں جسم میں ورم کو بڑھا دیتی ہیں جو کہ آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھانے والا عنصر ہے۔ یہ خطرہ جسمانی طور پر زیادہ وزن والے افراد میں زیادہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں : کینسر کی بیشتر اقسام کی ابتدائی 5 نشانیاں تحقیق میں بتایا گیا کہ برگرز، فرنچ فرائیز اور ڈائیٹ مشروبات پر مبنی غذا کا مسلسل استعمال کینسر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق آنتوں کے کینسر کے حوالے سے جسمانی ورم نمایاں کردار ادا کرتا ہے ۔ تحقیق کے دوران مختلف غذائی اشیاءاستعمال کرنے والے افراد کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں پراسیس شدہ گوشت، سرخ گوشت، مچھلی، سبزیاں، ریفائن اجناس، زیادہ توانائی والے میٹھے مشروبات، ڈائٹ مشروبات اور ٹماٹر وغیرہ، جسمانی ورم کو بڑھانے والے ثابت ہوئے جو کینسر کا خطرہ
بڑھاتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں : کینسر کی 12 علامات جنھیں نظرانداز نہ کریں محققین کا کہنا تھا کہ ان غذاﺅں کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں نہ کرنا، زیادہ جسمانی وزن اور ذیابیطس وغیرہ یہ خطرہ کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی غذا کا انتخاب کیا جانا چاہئے جو جسمانی ورم کا باعث نہ بنیں، جیسے سبز پتوں والی سبزیاں، گہرے رنگوں والی یا زرد سبزیاں، چائے اور کافی کا زیادہ جبکہ سرخ گوشت، ریفائن اجناس اور میٹھے مشروبات کا بہت کم استعمال وغیرہ اچھے آپشن ہیں۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما آنکولوجی میں شائع ہوئے۔