لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں کیمیکلز سے پکائے گئے پھلوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیاہے، کیلشیم کاربائیڈکے ذریعے مصنوعی طریقے سے پکائے جانے والے پھل کھانے سے کینسر، انتڑیوں کی بیماریاں، حافظے کی کمزوری، نیند کی کمی اور دیگر پیچیدہ دماغی امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے بتایا ہے کہ مصنوعی طریقے سے کیمیکل لگا کر پکائے جانے والے پھل مردوخواتین،
بوڑھوں اور بالخصوص کم سن بچوں کے لئے خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر 10دسمبر کے بعد کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے گئے پھلوں کو موقع پر تلف کر دیا جائے گا۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے پھلوں کا کاروبارکرنے والے تمام معروف فروٹ فارمز ، کولڈ سٹوریج اور فروٹ منڈیوں کے تاجر وں کو انتباہی نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ ماہرین کے مطابق پھلوں پر کیلشیم کاربائیڈ لگانے سے ایسی ٹائیلین گیس پیدا ہوتی ہے جو انتہائی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ نورالامین مینگل کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کچے پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے کے لئے انسانی صحت کے لئے محفوظ ایتھالین گیس استعمال کی جاتی ہے جس سے بیماریوں کا اندیشہ نہیں رہتا۔ پنجاب بھر میں بھی طبی طور پر محفوظ طریق کار وضع کرنے کے لئے کچے پھلوں کو پکانے کا طریق کار طے کرنے کے لئے معاملہ پی ایف اے سائنٹیفک پینل کو ریفر کر دیا گیا ہے۔ جس کی رپورٹ کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔ ڈی جی پی ایف نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کیمیکل لگے پھل بالخصوصی کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے گئے پھل صحت کے لئے خاموش قاتل ہیں۔ انہیں فروخت یا سٹور کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوام پھل خریدتے ہوئے کیلشیم کاربائیڈ یا دیگر کیمیکل کے بارے میں استفسار کر کے حفاظتی تدابیر کو یقینی بنائیں۔