جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

اگر آپ اس طرح نہائیں گے تو آپ کی کمر پر دانے نکل سکتے ہیں ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے نہانے کا درست طریقہ بتادیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں تقریباً 80 فیصد افراد کو زندگی میں کبھی نہ کبھی کمر پر نکلنے والے دانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق کے بعد حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ کمر پر نکلنے والے دانوں کی ایک اہم وجہ ہمارے نہانے کا انداز بھی ہے۔ایک  رپورٹ کے مطابق ماہر جلد ڈاکٹر کرسٹی کڈ کا کہنا ہے کہ کمر پر دانے بنیادی طور پر کچھ ایسے ہارمونز کی وجہ سے نکلتے ہوتے ہیں جن کے

باعث بالوں کی جڑوں میں موجود گلینڈ زیادہ چکنائی پیدا کرنے لگتے ہیں۔ ان گلینڈز سے چکنائی کے زیادہ اخراج کی وجہ سے جلد پر دانے اور پھنسیاں بننے لگتی ہیں۔ڈاکٹر کرسٹی کے مطابق ہم میں سے اکثر لوگ نہاتے ہوئے جب سر پر شمپو یا کنڈیشنر لگاتے ہیں تو بالوں کو اچھی طرح پانی سے دھوئے بغیر اُسی حالت میں باقی جسم کو بھی دھونا شروع کردیتے ہیں۔ خصوصاً کنڈیشنر ایسی حالت میں ہمارے بالوں سے بہتا ہوا باقی جلد پر بھی چلا جاتا ہے اور اس پر ایک چکنی تہہ بنادیتا ہے، جو بعدازاں دانوں اور پھنسیوں کا سبب بنتی ہے۔ڈاکٹر کرسٹی کہتی ہیں کہ اس مسئلے کا سادہ حل یہ ہے کہ سر کے بالوں کو پہلے اچھی طرح دھولیا جائے اور انہیں پانی سے اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ہی باقی جسم کو دھویا جائے۔ اس طریقے سے آپ اس مسئلے سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…