جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے بڑے پیمانے پر انسانوں کیلئے کیا مصنوعی چیز تیار کر لی ؟ جان کر دنگ رہ جائیں گے

datetime 25  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن)سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انھوں نے تجربہ گاہ میں بڑے پیمانے پر خون کے سرخ خلیے تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس طریقے سے بنائے جانے والے خون کو عطیہ کیا جا سکتا ہے۔ سرخ خلیے اب بھی تجربہ گاہ میں تیار کیے جا سکتے ہیں ،لیکن مسئلہ ان کی مقدار کا ہے۔برطانیہ کی یونیورسٹی آف برسٹل اور قومی ادارہ صحت

این ایچ ایس کے سائنس دانوں نے ایک ایسا طریقہ وضع کیا ہے جس کی مدد سے غیرمحدود مقدار میں خون تیار کیا جا سکتا ہے۔پرانی تکنیک کے تحت ایک خاص قسم کے سٹیم سیل حاصل کیے جاتے تھے جو سرخ خلیے بناتے ہیں اور پھر ان کی مدد سے تجربہ گاہ میں خون تیار کیا جاتا تھا۔تاہم ہر سٹیم سیل صرف 50 ہزار سرخ خلیے بنانے کے بعد ٹھپ ہو جاتا تھا۔ یاد رہے کہ خون کے صرف ایک ملی لیٹر میں 50 لاکھ کے قریب، جب کہ خون کی ایک تھیلی میں تقریباً دس کھرب سرخ خلیے ہوتے ہیں۔اب برسٹل یونیورسٹی کی ٹیم نے سٹیم سیل کو ایک ایسے مرحلے میں استعمال کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جب وہ لامتناہی مقدار میں سرخ خلیے تیار کر سکتے ہیں۔ایک تحقیق کار ڈاکٹر جان فرین نے کہا: ‘ہم نے ہسپتال میں استعمال کے لیے سرخ خلیے بنانے کا قابلِ عمل وضع کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ہم نے اس کی مدد سے لیٹروں کے حساب سے خون تیار کیا ہے۔’تاہم ابھی اس تحقیق میں بہت کچھ کیا

جانا باقی ہے۔سائنس دان خون تیار کر سکتے ہیں، تاہم اس ٹیکنالوجی کو صنعتی پیمانے پر نافذ کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ایک اور تحقیق کار پروفیسر ڈیوڈ اینسٹی نے بی بی سی کو بتایا: ‘بایوانجینیئرنگ کا معاملہ ابھی حل طلب ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر خون تیار کرنا آسان نہیں، اور ہماری تحقیق

کا اگلا مرحلہ پیداوار کو توسیع دینا ہے۔‘ایک اور مسئلہ بڑے پیمانے پر تیار کردہ خون کی قیمت کا بھی ہے۔اس ٹیکنالوجی کے فوائد ظاہر ہیں۔ بعض اوقات نایاب خون کا حصول ناممکن ہوتا ہے۔ پروفیسر اینسٹی کہتے ہیں: ‘اس ٹیکنالوجی کا پہلا استعمال نایاب اقسام کے خون پر ہو گا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…