بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

دہی کے استعمال کے ایسے فوائد جو آپ کوآج تک معلوم نہیں ہونگے

datetime 13  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ورجینیا(آن لائن)تحقیق سے ثابت ہوا ہیکہ دہی میں نہ صرف ہاضمے کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کا استعمال ڈپریشن دور میں کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ایک حالیہ تحقیق کے بعد معلوم ہوا ہے کہ تازہ دہی میں موجود بیکٹیریا ’’لیکٹوبیکیلس‘‘ نہ صرف ہاضمے کے لیے ضروری ہوتے ہیں بلکہ جب وہ ڈپریشن کے شکار چوہوں کے پیٹ میں ڈالے گئے تو

ان کی آنت میں بیکٹیریا کی تعداد بڑھی اور اس سے ان کی ڈپریشن دورہوگئی۔ اس تحقیق کی بناء پر یونیورسٹی آف ورجینیا اسکول آف میڈیسن نکے سائنسدانوں کا خیال ہے کہ چوہوں پر کیے گئے تجربات انسانوں کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔تحقیق کے مرکزی محقق کا کہنا ہیکہ ڈپریشن کی دوائیں مہنگی اور سائیڈ افیکٹس سے بھرپور ہوتی ہیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ دہی میں موجود خردنامیوں کو استعمال کرکے اس مرض کو دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی عادات بدل کر ہم جادوئی فوائد حاصل کرسکتے ہیں، جسم میں بیکٹیریا کی آبادی اور اقسام میں توازن سے صحت کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ ان کے مطابق تحقیق اور کئی مطالعات سے ثابت ہوچکا ہیکہ دہی میں موجود پروبایوٹکس جن مفید بیکٹیریا میں اضافہ کرتے ہیں وہ ذہنی تناؤ، الجھن اور ڈپریشن کو دور کرسکتے ہیں۔ماہرین نے علاج سے پہلے اور بعد میں چوہوں کے اندر موجود لیکٹوبیکیلس کی مقدار اور ان میں ڈپریشن کی شدت کو نوٹ کیا۔ جیسے ہی چوہوں میں خاص بیکٹیریا کم ہوئے ان میں ڈپریشن جیسے آثار نمودار ہونے لگے، جب بیکٹیریا کی تعداد بڑھائی گئی تو وہ دوبارہ نارمل ہونے لگے۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہوسکتی ہے کہ یہ بیکٹیریا خون کے ایک عنصر کائنو یورینائن کی مقدار کم یا زیادہ کرتا ہے اور اس کیمیکل کی وجہ سے دماغ میں اداسی اور مایوسی جنم لیتی ہے۔ یعنی بیکٹیریا کم ہونے سے کائنو

یورینائن بڑھتے ہیں اور ڈپریشن کی وجہ بنتے ہیں۔اس تحقیق پر دیگر ماہرین کاخیال ہے کہ انسان بہت پیچیدہ ہے اور شاید چوہوں کا ماڈل انسانوں پر کارآمد ثابت نہ ہوسکے

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…