اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چھینک سے ہر کسی کیلئے بچنا آسان نہیں ۔سردی ،الرجی یا مٹی کے چند ذرات ناک میں گھستے ہیں تو چھینک آتی ہے اور عام طور پر لوگ چھینک مارتے ہوئے آنکھیں بند کر لیتے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ ہم چھینک مارتے ہوئے آنکھیں بند کیو ں کرتے ہیں۔اس بات کا جواب آخر کارماہرین نے دے دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ چھینک کے دوران ہماری ناک سے پانچ ہزار قطرے فی گھنٹہ کی رفتار سے نکلتے ہیں اور ہوا میں دس منٹ تک موجود رہتے ہیں ۔اگر اس دوران کوئی وہاں سے گزرے گا تو اس فردکے جسم میں یہ قطرے داخل ہو کرنزلہ ذکام کا باعث بنیں گے۔
اتنی بڑی تعداد میں قطروں کانکلنا عام بات ہے لیکن ان ہزاروں جراثیم کو نکلتے دیکھنا ضرور نقصان دے ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ چھینک کے وقت ہماری آنکھیوں کے گرد موجود مسلز حرکت میں آتے ہیں لیکن آنکھیں کھلی رکھ کے ہزاروں کی تعداد میں ان جراثیم کو دیکھنا درست نہیں ہوگا۔
چھینک مارتے ہوئے آنکھیں بند کرنے کی وجہ سامنے آگئی
11
فروری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں