کراچی(این این آئی) ایک دن کی نیند نہ لینا بھی انسانی دماغ پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔نیند نہ صرف جسم کو سکون دیتی ہے اور جسمانی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کرتی ہے بلکہ تجربات کہتے ہیں کہ نیند گئے دنوں کی فالتو معلومات کوصاف کرکے اس میں نئی یادوں اور معلومات کی جگہ بناتی ہے۔امریکا کی یونیورسٹی آف وسکانسن کے سائنسدانوں کے مطابق سوتے ہوئے چوہوں پر کیے گئے تجربے کے دوران ان کے دماغی خلیات کے درمیان
رابطوں(سائنیپسس)کے درمیان سکڑاو کو نوٹ کیا تو وہ بیداری کے مقابلے میں 18 فیصد بھنچے ہوئے ملے جب کہ دن کے وقت مختلف معمولات میں یہ رابطے بڑھتے رہتے ہیں اور نیند میں سکڑ جاتے ہیں۔رات گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے دماغ میں موجود روابط 18 گھنٹے کے مناظر، واقعات اور تجربات سے لبریز ہوجاتے ہیں اور نیند ان رابطوں کو کمزور کرکے دماغ کی جھاڑو کا کام کرتے ہوئے ذہن کو خالی کردیتی ہے۔دوسری تحقیق کے مطابق نیند کے وقت چوہوں کے سائنیپسس ہومرون اے پروٹین جذب کرتے ہیں جو ان رابطوں کو کمزور کرتا ہے اور ان کے ذہن میں فالتو اور غیر ضروری معلومات کو صاف کرتا ہے۔اس کے بعددرجن سے زائد طالب علموں پر ایک تحقیق کی گئی جس دوران انہیں آرام سے 7 گھنٹے سونے دیا گیا۔ اس کے بعد اگلے روز ان سے مختلف گیمز کھلائے گئے اور کھانے پکوائے گئے لیکن انہیں 24 گھنٹے مسلسل جگایا گیا۔اس کے بعد انسانوں پر مختلف تجربات کیے گئے تو پتہ چلا کہ ان کے خلیاتی روابط سخت، مضبوط اور معلومات سے بھرے ہیں جب کہ نیند میں ان کے خلیاتی رابطے پرسکون اور سکڑے ہوئے تھے۔ تحقیق سے نتیجہ نکلتا ہے کہ ایک دن کی نیند نہ لینا بھی انسانی دماغ پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔