اسلام آباد (نیوزڈیسک)پمزمیں دوران علاج میل نرس کی جنسی درندگی کا نشانہ بننے والی مریضہ کے بارے میں افسوسناک خبر ،پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز)میں دوران علاج میل نرس کی جنسی درندگی کا نشانہ بننے والی مریضہ دوماہ بعد انتقال کرگئی ہیں جس کی تصدیق متاثرہ فیملی نے بھی کردی ۔زیادتی کو اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود جنسی درندگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے ،رپورٹ نہ آئی،زندگی ختم ہوگئی۔نجی ٹی وی کے مطابق اپریل کے دوسرے ہفتے کے شروع میں جنسی درندگی کانشانہ بننے والی صوابی کی معذور لڑکی ن وینٹی لیٹر پر دوماہ زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد بالآخر انتقال کرگئی ٗپمز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے موقف اپنایاکہ مریضہ کے انتقال کا زیادتی سے تعلق نہیں ٗ اس کا دماغ کام کرنا چھوڑ گیاتھا تاہم جنسی درندگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے ٗ رپورٹ کے مطابق لڑکی کے لواحقین میڈیا پر آنے سے پہلے ہی گریز کررہے تھے تاہم اب انتقال کے بعد بات کرنے سے انکاری ہیں ۔یادرہے کہ پمز کے میل نرس ’کرشن کمار‘ نے ہسپتال میں ہی زیرعلاج لڑکی کو جنسی درندگی کا نشانہ بناڈالاتھا اور دوران تفتیش انکشاف کیاکہ اس کیس سے دوہفتے قبل اس کی شادی ہوئی ٗ درندگی سے چند لمحے قبل بھی اپنی نئی نویلی دلہن سے ٹیلی فون پربات چیت کی ، ہسپتال میں بھی کئی لڑکیوں کی زندگیاں پہلے ہی برباد کرچکاتھا ٗسی آئی اے تھانے میں تفتیش کے دوران ملزم نے نمازپڑھنا بھی شروع کردی تھی اور دعویٰ کیاتھاکہ وہ مسلمان ہوچکا ہے اور اس کانیا نام ’کبیر‘ ہے ۔