جیکب آباد(نیوزڈیسک) جیکب آباد میں ایڈ ز کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا،ایڈز کے 60کیسز رپورٹ، محکمہ صحت خاموش ، ضلع انتظامیا نے کوئی اقدامات نہیں کیے : تفصیلات کے مطابق: جیکب آباد میں ایڈز کا مرض گزشتہ چند برسوں سے تیزی سے پھیل رہا ہے ایڈز کے مرض کے حوالے سے محکمہ صحت کی جانب سے عوام میں شعور پیدا اور بچاؤ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے، جس کے باعث اگلے چند سالوں میں جیکب آباد کے اندر ایڈز کے مریضوں کے تعداد میں بے پناھ اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جیکب آباد میں ایڈز میں مبتلا ہو کر ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد موت کے منہ میں داخل ہو چکے ہیں جبکہ جیکب آباد کے قصبہ گلاب ماچھی کا ایک نوجوان 18سالہ اصغر علی لاشاری ایڈز میں مبتلا ہو چکا ہے جس کی تصدیق بھی ہوچکی ہے ۔ اس سلسلے میں پی ایم اے کے رہنماء ڈاکٹر بی ایچ کھرانا نے کہا کے جیکب آباد میں ایڈز کے مرض میں اضافہ تشویشناک ہے محکمہ صحت سمیت ضلع انتظامیا اور سول سوسائٹی کو اس میں کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی انجیکشن لگانے والی ٹیموں اور پولیو ورکز کو ایڈز کے مرض سے بچاؤ کے متعلق ٹریننگ دی جائے تاکہ وہ لوگوں تک پیغام پہنچا سکیں ۔ذرائع کے مطابق جیکب آباد میں ایڈز کے 60کیس رجسٹرڈ ہیں جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے،معلوم ہوا ہے کہ نشہ استعمال کرنے والے میں ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے کیوں کہ نشہ استعمال کرنے والے افراد استعمال شدہ سرنجز کا استعمال کرتے ہیں۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر جیکب آباد میں ایڈز پر کام کرنے والی سماجی تنظیم پاکستان سوسائٹی کے نمائندے میر مرتضیٰ مگسی کا کہنا تھا کہ ہمارا ادارہ سرنجز کے ذریعے نشہ استعمال کرنے والے افراد پر کام کرتا ہے جو ہیرونچی سرنج سے نشہ استعمال کرتے ہیں ان میں ایڈز کا مرض پھیلے کا خدشہ ہوتا ہے اس لیے ہم کوشش کرتے ہیں کہ ان ہیرونچیوں کو نشے کی لعنت سے آزاد کریں اور ان کا علاج کریں تاکہ وہ معاشرے کے ذمیدار شہری بن سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز پر کنٹرول کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز کنٹرول پروگرام شروع کیا گیا ہے جس سے ایڈز کے مرض پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے انہوں نے بتایا کہ ایڈز میں جو مریض رپورٹ ہوتے ہیں ان کو لاڑکانہ کے سینٹر منتقل کیاجاتا ہے جہاں پر ان کا علاج کیا جاتا ہے۔