اسلام آباد (نیوزڈیسک) برطانیہ پاکستان میں بیماریوں کی نگرانی کا نظام متعارف کرائے گا جس سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پھیلنے والی بیماریوں کے وبائی صورت اختیار کرنے سے قبل نمٹنے کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے پیر کو جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق اس مقصد کیلئے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں ایک نئی ٹیم تعینات کی گئی ٗ بیان کے مطابق پبلک ہیلتھ انگلینڈ، حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کے علاوہ برطانوی امدادی تنظیم ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ پاکستان کی بیماریوں کے پھیلنے سے قبل ان سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کر رہی ہے۔اسلام آباد اور لاہور میں ٹیم مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر بیماریوں کی نگرانی کا مستحکم نظام قائم کیا جائیگا اس سے پاکستان میں بیماریوں کی وبائی صورت اختیار کرنے سے قبل تشخیص، تصدیق اور قومی یا بین الاقوامی خطرات اور ہیلتھ الرٹس پر عمل درآمد میں مدد ملے گی۔پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے سربراہ ڈنکن سیلبی اس ہفتے نئی ٹیم کو لانچ کرنے کے لیے اسلام آباد اور لاہور کا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد حکومت پاکستان اور پنجاب کے ساتھ ترجیحات کے تعین کے لیے تبادلہ خیال بھی تھا۔ڈنکن سیلبی کے ساتھ ملاقات کے بعد پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا کہ قبل از وقت تشخیص بیماریوں سے نمٹنے اور زندگیاں بچانے کیلئے اچھا اقدام ہے ٗیہ صرف حکومت پاکستان اور پنجاب کی رضامندی اور سوچ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ مجھے امید ہے مل کر ہم مستقبل میں کئی زندگیاں بچا پائیں گے۔یہ اشتراک کار گزشتہ دنوں ڈنکن سیلبی اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے بعد ممکن ہوا ہے۔اس منصوبے کیلئے برطانیہ 227 ملین روپے کی امداد بھی دے گا۔