منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

گنے کے رس کے وہ فوائد جن سے عام لوگ لاعلم ہیں

datetime 31  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)برصغیر میں عام پائے جانیوالے گنا کے فوائد سے مستفید ہونے کے لئے یہ بہت کم قیمت میں ہر جگہ دستیاب ہوتا ہے، ہمارے ہاں گنا کے رس میں عام طور پر لیموں، پودینہ، ادارک اور کالا نمک بھی شامل کیا جاتا ہے۔
گنے کا رس مختلف نیوٹرنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو ہماری عمومی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس کے کچھ ایسے ہی فوائد ہیں جن سے ہم لاعلم رہتے ہوئے موسم کے لحاظ سے استعمال کرتے ہیں۔ گنے کا رس گلہ میں خراش، درد اور نزلہ کے علاج کا بہترین گھریلو ٹوٹکا ہے۔گنا پٹھوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری قدرتی گلوکوز کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔ بخار میں مبتلا شخص کو ڈاکٹرز خود ہدایات جاری کرتے ہیںکہ مریض کو گنے کا رس پلایا جائے۔یرقان کے مرض میں مبتلا مریضوں کے لئے گنے کا رس کسی اکسیر سے کم نہیں کیوں کہ یہ جسم میں گلوکوز کی سطح کو مطلوبہ حد تک پہنچا کر مریض کی جلد بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ نظام انہضام کی بہتری اور قبض کا بہترین علاج گنے کے رس کا استعمال ہے۔
گنا سوکروس نامی شوگر کا حامل ہوتا ہے، جو قدرتی طور پر زخموں کو بھرنے میں معاون ثابت ہونے کے علاوہ قوت مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے۔ گنے کا رس دل کے امراض سے حفاظت کا بھی ذریعہ ہے، کیوں کہ یہ جسم مں کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے نہیںدیتا۔ گنے کا رس پیشاب کی نالی میں ہونے والی جلن کا بھی بہترین قدرتی علاج ہے۔گنے میں قدرتی طور پر الکلوی نامی جزو شامل ہوتا ہے، جو انسانی جسم کو غدود اور چھاتی کے کینسر سے لڑنے کے قابل بنا دیتا ہے۔ گنے کے رس میں چوں کہ کیلشیم اور فاسفورس شامل ہوتا ہے، اس لئے یہ ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے نفع بخش ہے۔خون کی کمی کا شکار افراد گنے کا جوس ضرور پیئں کیوں کہ اس میں آئرن کی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ گنا کا رس گردے و جگر کے لئے نہایت فائدہ مند ہے، یہ قدرتی طور پر جگر اور گردے کی صفائی کرکے ان کے ان کے کام کرنے کی استعداد کو بڑھا دیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…