اسلام آباد (نیوز ڈیسک) میلبورن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ٹائٹ پونی ٹیل کے نتیجے میں بھی اس گنج پن کا سامنا ہوتا ہے خاص طور پر مردوں میں جو بالوں کو سختی سے باندھ کر رکھتے ہیں جس سے ان کی جڑیں متاثر ہوتی ہیں۔اگر تو آپ کے بال گھنگریالے ہیں تو بالوں کا یہ انداز تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ وہ سیدھے بالوں کے مقابلے میں زیادہ کمزور اور جلد ٹوٹتے ہیں اور انہیں سختی سے باندھنے سے جلد کی سطح کے نیچے follicle پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جو گنج پن کا نتیجہ بنتے ہیں۔ماہرین کے مطابق جب بالوں کو پونی ٹیل کی شکل مین باندھا جاتا ہے تو سر کی سطح پر دبا بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں بالوں کو گرنے کا عمل تیز رفتار ہوجاتا ہے۔سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بال ٹوٹنے کی جگہ نئے بال نہیں آتے اور سر پر گنج پن بتدریج ظاہر ہونے لگتا ہے۔بالوں پر طویل وقت تک دبا بالوں کے غدود میں سوجن کا باعث بنتا ہے جس کے نتیجے میں پہلے زخم بنتے ہیں اور پھر بالوں سے مستقل محرومی کا سامنا ہوتا ہے۔پونی ٹیل ہو یا کسی اور شکل میں بالوں کو سختی سے باندھنا اس کے اثرات مختلف انداز سے گنج پن کی شکل میں ہی سامنے آتے ہیں۔ماہرین کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ طاقت سے بالوں میں کنگھا کرنا یا زور زور سے مالش کرنا بھی بالوں سے محرومی کی رفتار بڑھا سکتے ہیں۔اگر تو بالوں پر ظلم کے نتیجے میں گنج پن کے آثار نمایاں ہوجائیں تو عام طور پر اس کا علاج آسان نہیں ہوتا اور کسی طبی ماہر سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔تاہم ابتدائی سطح پر آپ کے بالوں کے انداز میں تبدیلی بھی اس کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔