اسلام آباد (نیوز ڈیسک)محققین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک خاص نسل کے چھوٹے مینڈکوں کی اپنے انڈوں کی حفاظت کے لیے پیدا کی جانے والی جھاگ جھلس کر زخمی ہونے والے مریضوں کے زخموں کے علاج کے لیے بہترین ثابت ہوسکتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جھاگ کے بلبلے نہ صرف زخم تک دوا پہنچا سکتے ہیں بلکہ زخم پر موجود پٹی اور متاثرہ جلد کے درمیان حفاظتی دیوار کا کردار بھی ادا کرسکتے ہیں۔برطانیہ کی سٹریس کلائیڈ یونیورسٹی کی جانب سے اس جھاگ کی مصنوعی طور پر تیاری شروع کردی گئی ہے۔سائنسدان یہ جھاگ جنوبی امریکہ کے ٹرینیڈاڈ جزیرے کے ٹنگرا مینڈکوں سے متاثر ہوکر بنا رہے ہیں۔
پانی اور خشکی میں رہنے والے یہ جانور باہمی ملاپ کے بعد بلبلوں کی شکل کی جالی بناتے ہیں جو ان کے انڈوں کو بیماریوں، موسم اور کسی دوسرے جانور سے محفوظ رکھتی ہے۔اس جھاگ میں کم از کم چھ مختلف اقسام کی پروٹین موجود ہوتی ہیں جو اسے اپنی ساخت برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں اور مضبوط بناتی ہیں۔ڈاکٹر پال ہاسکسن اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان پروٹین میں سے چار کے مرکب پر کام کرلیا ہے اور اب انہیں اپنی مرضی کی ترکیب سے استعمال کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔آزمائش کے طوپر جب انھوں نے ڈائی میں مصنوعی طور پر تیار شدہ جھاگ بھری تو انہیں معلوم ہوا کہ وہ سات دنوں تک ایک متوازن شرح کے ساتھ جھاگ خارج کرتی رہی ہے۔اگلے دن انہوںنے اسے انٹی بائیوٹک دوا وینکومائسین سے بھرا، مشاہدے کے بعد معلوم ہوا کہ دوا کا اخراج اور لیبارٹری میں موجود متاثرہ نمونوں پر اس کا اثر، اس ہی طرح ہوا جس کی توقع کی گئی تھی۔یہ خلیات پر انھیں نقصان پہنچائے بغیر اثرانداز ہوئے تھے۔تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ابھی بھی انھیں بالکل مینڈک جیسی جھاگ کی تیاری کے لیے مزید کچھ وقت درکار ہے۔ڈاکٹر ہاسکسن کہتے ہیں متوازن جھاگ کی تیاری میں ہمارا تقریبا نصف سفر مکمل ہوگیا ہے۔ایک بار ہم جھاگ مکمل طور پر تیار کرنے میں کامیاب ہوجائیں پھر ہم اسے مریضوں پر آزما سکیں گے، تاہم اس عمل میں ابھی کئی سال کی تاخیر ہے۔ڈاکٹر ہاسکسن کہتے ہیں کہ ہسپتالوں اور دواخانوں میں پہنچنے میں اگرچہ کہ ابھی اس جھاگ کو کافی وقت ہے تاہم یہ بعد میں جھلس کر زخمی ہونے والے اور زخموں میں انفیکشن کا شکار مریضوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوگا۔یہ جھاگ شفایاب کرنے والے خلیوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ان تک دوا کی بھی ترسیل کرسکے گی۔سائنسدان اپنا ابتدائی کام لیورپول میں ہونے والی مائیکرو بائیولوجی سوسائیٹی کی سالانہ کانفرنس میں پیشکریں گے۔
خطرناک بیماری کا علاج، ناپسندیدہ جانور کے ذریعے
30
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں