ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت ٹی بی کے خاتمہ کیلئے مربوط کوششیں کر رہی ہے لیکن مارکیٹ میں ٹی بی ادویات ناپید

datetime 23  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن کے زیر اہتمام نظریہ پاکستان کونسل F۔9 پارک اسلام آباد میں ٹی بی کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ٹی بی کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا جس سے ہرروز بہت سے لوگ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ٹی بی کی بیماری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جو کہ قابل تشویش امر ہے۔ٹی بی کی روک تھام کیلئے اس مرض کی علامات کے بارے میں آگاہی اور مریضوں کو مفت علاج معالجے کے دوران مسلسل حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔
ذرائع کے مطابق ملک میں اس وقت تین فارما سیوٹیکلز کمپنیاں Pfizer, Shazoo-Zaka ، Novartisٹی بی کی ادویات تیار کررہی ہیں لیکن ان کی مقدارمارکیٹ میں میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ آخری دفعہ2006 میں ان ادویات کی قیمتیں فکس کی گئیں اوراب بھی2006والی ہی قیمتیں ہیں جبکہ ڈالر کا ریٹ 60سے بڑھ کر 100روپے ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ادویات میں استعمال ہونے والے اجزاء کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے جوکہ انتہائی تشویشناک ہے ۔اگر اس طرف توجہ نہ دی گئی تو جوفارماسیوٹیکلز ادارے ٹی بی کی ادویات تیار کر رہے ہیں وہ ان اجزاء اور ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ادویات تیار کرنا بند کر دیں گے۔
سائرہ افضل خطاب میں کہا کہ ٹی بی کا مقررہ مدت تک پورا علاج کرانا ضروری ہے ورنہ ٹی بی خطر ناک ہو سکتی ہے۔ ٹی بی کے بارے میں لوگوں کا امتیازی رویہ اس مرض کے روک تھام میں بڑی رکاوٹ ہے اس لئے عوام میں ٹی بی کے بارے میں تعلیم اور شعور پیدا کرکے اس وباء کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک کو ٹی بی سے پاک بنانے کیلئے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ تاہم یہ بھی ہم جانتے ہیں کہ ٹی بی کے علاج اور علامات کے بارے میں عوام کم جانتے ہیں۔میرا یہ یقین ہے کہ بطور قوم ہم ٹی بی کے خلاف لوگوں میں شعور اجاگر کر کے عوام الناس کو ٹی بی سے بچا سکتے ہیں۔انہوں نے ٹی بی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کرنے والے افراد اور اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کی کوششوں کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ این ٹی پی کی ٹیم اس وبائی مرض کے خاتمے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ این ٹی پی نے اس سیمینار کے ذریعے تمام ذمہ داران کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے اپنی تقریر کے دوران 2015میں ٹی بی کے خلاف بڑی کامیابیوں کا بھی ذکر کیاجن میں 30لاکھ افراد تک ٹی بی کے علاج کی رسائی اور تشخیص سمیت 1300بنیادی مراکز صحت میں ٹی بی کے علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں اس کے علاوہ لیبارٹری سپورٹ ، ایم ڈی آر ٹی بی اور نجی شعبے سے شراکت کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ ٹی بی کے خلاف معلومات اجاگر کریں تاکہ ہزاروں افراد کی زندگی محفوظ بنائی جا سکے اور پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہو جو ٹی بی سے پاک ہیں۔سیمنار میں سٹیک ہولڈرز کی بڑی تعداد جن میں سرکاری اداروں کے نمائندوں ، قومی اور بین الاقوامی این جی اوز ، ذرائع ابلاغ اور دیگر پارٹنرز نے شرکت کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…