ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میٹھا کھانے کے شوقین افراد ہوشیار، آپ کیلئے ایک بری خبر ہے

datetime 17  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اکثر لو گ خوشی میں میٹھا کھانا پسند کرتے ہیں ، اور کچھ لوگوں کی تو پسندیدہ غذا ہی میٹاھ ہوتا ہے، تو اگر آپ بھی ان لوگوں میں سے ہیں تو سن لیں کہ بہت زیادہ میٹھے کا استعمال آپ کے جگر کے افعال کو روکنے یا لیور فیلیئر کا شکار بناسکتا ہے۔یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔تحقیق کے مطابق چینی کو جس طرح ہمارا جسم استعمال کرتا ہے وہ جگر کو تھکا دینے اور متورم کردینے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی بہت زیادہ مقدار جگر پر غیر الکحلی چربی بڑھنے کے مرض کا باعث بن سکتی ہے اور یہ چربی بتدریج پورے جگر پر چڑھ جاتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عام فرد کے مقابلے میں 2 گنا زیادہ سافٹ ڈرنکس کے استعمال کرنے والے افراد میں اس مرض کی تشخیص زیادہ ہوتی ہے۔تحقیق میں یہ واضح نہیں ہوسکا کہ جگر کے امراض کی ذمہ دار چینی ہے یا میٹھے کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے جسمانی وزن میں اضافہ اس کا باعث بنتا ہے تاہم دیکھا جائے تو یہ کان یہاں سے پکڑو یا وہاں سے، جیسی بات ہے۔جگر پر غیر الکحلی چربی کے امراض کے شکار بیشتر افراد کو اکثر علامات کا سامنا نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ وہ کافی عرصے تک اس سے آگاہ بھی نہیں ہوپاتے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جگر پر چربی چڑھنا اسے داغ دار بنا دیتا ہے اور بتدریج وہ لیور فیلیئر کا باعث بن جاتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…