لندن(نیوز ڈیسک )یہ بات عام طور پر مشاہدے میں آتی ہے کہ کچھ لوگ اپنی حقیقی عمر سے کم نظرآتے ہیں اور بڑی عمر کے باوجود فٹ اور سرگرم رہتے ہیں لیکن کچھ لوگ کم عمری میں ہی بوڑھے نظرآنے لگتے ہیں لیکن اب اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عمر رسیدگی کا عمل انسان کی پیدائش سے قبل ہی شروع ہوجاتا ہے جس کا اثر پوری زندگی پر نظرآتا ہے۔برطانیہ کی کیمرج یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ جب بچہ ماں کے پیٹ یعنی رحم میں ہوتا ہے تو اس کے ایجنگ کے اثرات کا آغاز ہوجاتا ہے جس کے لیے انہوں نے چوہوں پر تجربات کر کے اس کا مشاہدہ کیا۔ سائنس دانوں نے حاملہ چوہیوں کو انسان کی طرح کا ماحول فراہم کیا اور ان کے اس کیفیت میں ایجنگ کی وجہ بننے والے کرموسوم ’’ٹیلومرز‘‘ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے سگریٹ پینے والی ماؤں میں بچے میں 7 فیصد آکسیجن کی کمی کے مطابق حاملہ چوہیوں میں بھی اتنی ہی گیس کی کمی کی۔سائنس دانوں کے مطابق جب یہ بچے پیدا ہوئے تو ان پر عمر رسیدگی کے اثرات واضح تھے یعنی ان میں ٹیلو مرز کی تعداد کم تھی جب کہ ان میں خون کی نالیوں کے مسائل بھی سامنے آئے جس سے اس بات کے امکانات بڑھ گئے کہ وہ دیگر افراد کے مقابلے میں کم عمر میں دل کے دورے یا دل کی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح ان آکسیجن کی کمی کا شکار اور عام صحت مند بچوں کی ماؤں کو اینٹی آکسیڈینٹ ادویات دی گئیں تو ان کی صحت میں واضح طور پر تبدیلی نظرآئی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حمل کے دوران صحت مندا غذاؤں کا استعمال بچے پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور ایسے بچوں کے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے۔