نیو یارک(نیوز ڈیسک ) بہت زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا مختلف جان لیوا امراض کا باعث بن کر قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ وہ بات ہے جو اکثر افراد کو معلوم ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس سے ہٹ کر بھی چند عام عادات آپ کو موت کے دہانے پر پہنچاسکتی ہیں؟ یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کسی فرد کی چھ عادات ایسی ہوتی ہیں جو مختلف امراض کا باعث بن کر زندگی کے دورانیے کو کم کرسکتی ہیں۔ ان عادات میں ناقص غذا کا استعمال، تمباکو نوشی، دن بھر میں سات گھنٹے سے زائد دورانیے تک بیٹھے رہنا، نو گھنٹے سے زیادہ یا چھ گھنٹے سے کم سونا، الکحل کا استعمال اور جسمانی سرگرمیوں سے بالکل دور رہنا۔ محققین کا کہنا ہے کہ جس شخص میں یہ چھ عادات ہو اس میں اگلے چھ سال میں موت کا خطرہ پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی اس تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا اور طویل دورانیے یا بہت کم وقت تک سونا بھی قبل از وقت موت کا خطرہ کئی گنا بڑھانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔ چھ سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق کے دوران 45 سال سے زائد عمر کے دو لاکھ 30 ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا۔ محققین کے مطابق طرز زندگی کے مخصوص پہلوﺅں کا جائزہ لینے کے چھ عادات کا تعین کیا گیا ہے جو قبل از وقت موت کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس سے پہلے گزشتہ ماہ ایک امریکی تحقیق میں یہ انتباہ کیا گیا تھا کہ بہت زیادہ ٹیلیویڑن دیکھنے کی عادت کینسر، جگر کے امراض اور پارکنسن سمیت آٹھ امراض کا شکار بناسکتی ہے۔ نیشنل کینسر انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ساڑھے تین گھنٹے سے زیادہ ٹیلیوڑن دیکھنا نہ صرف امراض قلب اور کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے بلکہ ذیابیطس، انفلوائنزا، نمونیا، پارکنسن اور جگر کے امراض کا بھی باعث بن سکتا ہے۔