نیویارک(نیوز ڈیسک)لہسن اپنی ناخوشگوار بو کی وجہ سے معروف ہے اور لوگ اسی بو کی وجہ سے اسے کھانے سے اجتناب کرتے ہیں مگر لاس اینجلس میں واقع بائیومیڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے لہسن کا ایک ایسا فائدہ بتا دیا ہے جس کے بعد آپ کو لہسن کی بو بھی خوشبو لگنے لگے گی۔ ماہرین نے اپنی تحقیق میں ثابت کر دیا ہے کہ لہسن کا پرانا عرق انسانی جسم کی نسوں میں جمنے والی تہہ کو کم کرتا ہے جس سے دل کی بیماریوں کا خدشہ بہت زیادہ حد تک کم ہو جاتا ہے۔(رگوں میں جمنے والی یہ تہہ بالکل دانتوں پر جمنے والی گندی تہہ کی طرح کی ہوتی ہے جو خون کے بہاﺅ میں رکاوٹ بنتی ہے) ماہرین نے تحقیق کے لیے کچھ رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں اوران کی نسوں میں جمی ہوئی تہہ ناپ کر انہیں ایک سال تک لہسن کا عرق پلایا۔ ایک سال کے بعد ان کی وریدوں میں موجود اس تہہ کا دوبارہ جائزہ لیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ ان لوگوں میں یہ تہہ 80فیصد تک کم ہو چکی تھی۔ برطانوی اخبار ”ڈیلی میل “ کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر میتھیو بڈآف کا کہنا تھا کہ ”رگوں میں جمنے والی اس تہہ کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ دل کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اور اس وجہ سے سالانہ سینکڑوں اموات ہوتی ہیں۔ ہماری تحقیق میں اس تہہ کا علاج دریافت کیا گیا ہے۔ لہسن ایسی خصوصیات کا حامل ہے کہ یہ رگوں میں نرم ذرات کو جمع ہو کر تہہ بنانے سے روکتا ہے۔ “اس تحقیق میں 40سے 57سال کے 55افراد پر تجربہ کیا گیا۔ ان تمام افراد میں میٹابولک سنڈروم(خلیوں میں مالیکیولز کی توڑ پھوڑ سے توانائی پیدا کرنے کے عمل میں پیچیدگی) کی تشخیص ہو چکی تھی جو رگوں میں جمنے والی اس تہہ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ایک سال تک لہسن کا عرق دینے سے ان کی رگوں میں موجود ذرات کی تہہ 80فیصد تک کم ہو چکی تھی۔ یہ تحقیقاتی رپورٹ ”جنرل آف نیوٹریشن“ میں شائع ہوئی۔