لاہور (نیوز ڈیسک) ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف 2کپ نارنجی کا رس پینے سے فالج اور بلڈ پریشر سمیت کئی امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق نارنجی میں ایک خاص قسم کا فائٹو غذائی اجزا پایا جاتا ہے جسے ہیسپریڈن کہتے ہیں، یہ جادوئی مرکب دماغ سمیت پورے بدن میں خون کے بہا کو بہتر بناتا ہے۔ ماہرین نے اس تجربے کے لیے کئی افراد کو نارنجی کے 2 کپ میں موجود ہیسپریڈن دی اور ایک خاص مشین ڈوپلر فلکسی میٹر اور لیزر کے ذریعے ان کی جلد میں خون کے بہا کو نوٹ کیا گیا تو ان کے خون کا بہا بہتر ہوا اور بلڈ پریشر معمول پر رہا۔دوسری جانب کچھ لوگوں کو ہیسپریڈن کی بجائے دو کپ نارنجی جوس دیا گیا تو نتائج ہیسپریڈن سے بھی بہتر نکلے اور پورے جسم میں خون کی فراہمی بہتر ہونے لگی۔ اس سے ظاہر ہوا کہ اورنج جوس ہیسپریڈن سپلیمنٹ سے بھی مثر ہے۔ ایک اور مطالعے میں ماہرین نے ایسی خواتین کو جمع کیا جن کے ہاتھ اور پیر کے کنارے سردیوں میں دوران خون کمزور پڑنے سے سن ہوجایا کرتے تھے، ان خواتین کو ایک بہت ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا اورایک گروہ کو کھٹے رس دار پھلوں میں موجود فائٹو نیوٹرنٹس دئیے گئے اور دوسرے گروپ کو نارنجی جیسا ایک جعلی جوس پلایا گیا۔تجربے سے معلوم ہوا کہ جعلی جوس پینے والی خواتین میں خون کا بہا اتنا دھیما ہوگیا کہ وہ سردی سے کانپنے لگیں کیونکہ ان کے ہاتھ اور پیروں کی انگلیوں کا درجہ حرارت 13 درجے سینٹی گریڈ تک گرگیا تھا جب کہ جن خواتین کو اصل جوس دیا گیا تھا ان کے ہاتھ پاں سن ہونے میں دگنا وقت لگا کیونکہ ان میں خون کا بہا مستحکم اور برقرار رہا تھا۔ اس کے علاوہ جوس پلانے والی خواتین کو ٹھنڈے پانی میں ہاتھ ڈالنے کو کہا گیا تو جن خواتین نے نارنجی کا رس پیا تھا بقیہ خواتین کے مقابلے میں ان کے ہاتھ دگنے وقت میں ٹھنڈے اور سن ہوئے تھے۔ تحقیق کی بنیاد پر ماہرین صحت کا کنہا ہے کہ نارنجی کا رس فالج کے حملوں سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے۔