جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

اب بیکٹیریا ہماری سڑکوں اور عمارتوں کو روشن بھی کریں گے

datetime 29  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوز ڈیسک) فرانس میں قائم ایک کمپنی کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں سڑکوں، عمارتوں اور زیرِ زمین راستوں کو بیکٹیریا سے روشن کرکے بجلی اور بیٹریوں کے جھنجھٹ سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہوگا۔گلووی نامی کمپنی نے اپنی پہلی پراڈکٹ ایک بیٹری کی شکل میں تیار کرلی ہے جو تین دن تک روشنی خارج کرتی رہتی ہے۔ اگرچہ یہ بلب اور روشنیوں کی جگہ نہیں لے سکیں گے لیکن اپنی مخصوص روشنی سے دکانوں کے باہر کے حصوں اور سائن بورڈ کو منور کرسکتے ہیں۔تین دن روشن رہنے والی بیکٹیریا لائٹ بنانے کے بعد اب یہ کمپنی بیکٹیرا کو اس قابل بنارہی ہے کہ وہ کم ازکم ایک ماہ تک روشن کرسکیں۔ گلووی کمپنی کی سربراہ سانڈرا رے چاہتی ہیں کہ ’ روشنی حاصل کرنے کا تصور بدلا جائے، اگر پوری دنیا میں بیکٹیریا سے روشنی پیدا کی جاسکے تو اس سے 19 فیصد بجلی بچائی جاسکتی ہے۔ ‘بیکٹیریا لائٹ میں شفاف ٹٰیوب میں ایک جیل بھرا گیا ہے جس میں ایسے بیکٹیریا شامل ہیں جو روشنی خارج کرتے ہیں۔ انہیں سمندروں سے حاصل کیا گیا ہے۔ ٹیوب میں الائی وائبریو فشری Aliivibrio fischeri بیکٹیریا ڈالے گئے ہیں جو کسی بیماری اور مضر اثرات کی وجہ نہیں بنتے جیل میں ان بیکٹیریا کی خوراک بھی ڈالی گءہے جو غذائی اجزا پر مشتمل ہوتی ہے۔پہلے تجربے میں صرف چند سیکنڈ تک ہی روشنی ملی اور اس کے بعد تین دن تک روشنی دینےوالے بیکٹیریا بنائے گئے ہیں۔ فرانس میں بعض علاقوں میں رات کے ایک سے صبح سات بجے تک دوکان کی بیرونی روشنیاں جلانے پر پابندی ہے اور اس دوران بیکٹیریا کی ہلکی دھیمی روشنی سے ان کو منور کیا جاتا ہے جو بہت تیز نہیں ہوتی۔ اس سے پہلے بھی بیکٹیریا سے روشنی حاصل کی جاتی رہی ہیں لیکن یہ پہلی کمپنی ہے جو اپنی مصنوعات بازار میں فروخت کررہی ہے۔گلووی بیکٹٰیریا کو عمارتوں کی سجاوٹ اور ایسے علاقوں میں روشنی کےلیے استعمال کرنا چاہتی ہیں جہاں روشنی نہ پڑتی ہو۔ لیکن دوسری جانب روشن بیکٹیریا پر کام کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح عمارتوں کو روشن کرنے کا طریقہ بہت مہنگا ثابت ہوسکتا ہے جبکہ اس کی جگہ ایل ای ڈی روشنی کا نظام موجود ہے لیکن کمپنی کے مطابق وہ 2017 میں اپنی پہلی پراڈکٹ پیش کریں گے جو ایک ماہ تک روشنی دیتی رہے گی۔سمندروں میں قدرتی طور پر روشنی دینے والے بیکٹیریا کسی بیماری کی وجہ نہیں بنتے لیکن انہیں طویل عرصے تک زندہ رکھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…