جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

ہم گرمیوں میں زیادہ صحت مند رہتے ہیں یا سردیوں میں ؟جدید تحقیق میں دلچسپ انکشاف

datetime 25  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ہم سردیوں کی نسبت گرمیوں میں خود کو زیادہ صحت مند محسوس کرتے ہیں،لیکن کیوں؟ یہ بات آج تک معمہ بنی ہوئی تھی لیکن اب سائنسدانوں نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے محققین نے دنیا بھر سے 16ہزار سے زائد لوگوں کے ڈی این اے پر تحقیق کرنے کے بعد یہ ثابت کیا ہے کہ ہمارے جسم کا مدافعتی نظام موسم کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتا رہتا ہے۔تحقیق میں وضاحت سے بتایا گیا ہے کہ ہم گرمیوں کی نسبت سردیوں میں زیادہ بیمار کیوں ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ ہارٹ اٹیک، ذیابیطس، اعصابی تنا? اور ذہنی اختلاج جیسی بیماریاں موسم سرما میں زیادہ شدت اختیار کر جاتی ہیں۔ان میں سے ہارٹ اٹیک زیادہ مہلک ثابت ہوتا ہے۔ سال میں کچھ عرصہ ہمارے جسم کے جینز کا ایک چوتھائی حصہ زیادہ متحرک ہوتا ہے، ان موسمی جینز میں سے بیشتر کا تعلق ہمارے مدافعتی نظام سے ہے۔مدافعتی نظام کے جینز میں موسم کے ساتھ ساتھ تبدیلی یوں تو ساری دنیا کے لوگوں میں ہوتی ہے لیکن اس تبدیلی کی شرح مختلف کرہ ارض کے لوگوں میں مختلف ہے۔آسٹریلیا کے باشندوں میں یہ جینز گرمیوں میں سب سے زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔ اس بات کا پتہ نہیں چل سکا کہ اجسام کس طرح موسم گرما سے موسم سرما میں جانے کے لیے تیار ہوتے ہیں لیکن ایک خیال ہے کہ اس میں سورج کی روشنی کا عمل دخل ہوتا ہے۔چونکہ آئس لینڈ میں گرمیوں میں بھی سورج کی روشنی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اس لیے وہاں کے لوگوں کے جینز پر موسم کا اثر انتہائی کم دیکھا گیا ہے۔محقق پروفیسر جان ٹوڈ نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج کافی حیران کن تھے، اس سے یہ سمجھنے میں مدد ملی ہے کہ دل کی بیماریوں سے لے کر دماغی امراض تک خطرناک قسم کی بیماریاں سردیوں میں کیوں زیادہ خطرناک ہو جاتی ہیں۔سردیوں کے موسم میں دھوپ میں زیادہ رہنا بھی ہمارے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔پروفیسر ٹوڈ نے بتایا کہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ جن لوگوں نے سرد علاقوں سے کسی گرم موسم والے ملک میں ہجرت کی وہ پہلے سے زیادہ صحت مند ہو گئے۔جو لوگ سردیوں میں دھوپ سے زیادہ استفادہ نہیں کر سکتے انہیں چاہیے کہ اچھا کھائیں اور گرم کپڑے پہنیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…