ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

بچے کی پیدائش میں دیر کرنے والی خواتین اس سنگین ترین بیماری کا شکار ہوسکتی ہیں

datetime 19  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) جدید دور کے سماجی اور معاشی حالات کی وجہ سے شادیوں میں تاخیر ایک عام مسئلہ بن گیا ہے، اور شادی ہو بھی جائے تو جوڑے بچے کی پیدائش میں تاخیر کرتے نظر آتے ہیں۔ برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ تاخیر خواتین کے لئے خصوصی طور پر خطرناک ہے کیونکہ اس کا نتیجہ کینسر کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق برطانوی ادارے ”کینسر ریسرچ یوکے“ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلی ایک دہائی کے دوران کینسر کی شرح میں مجموعی طور پر تقریباً 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ بچوں کی پیدائش میں تاخیر یا بچے پیدا نہ کرنے والی خواتین میں کینسر کا خطرہ تقریباً 33 فیصد زیادہ پایا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ ہارمونز کا عدم توازن ہے جس کا غیر شادی شدہ خواتین کو زیادہ سامناکرنا پڑتا ہے۔ تحقیق کے مطابق خواتین میں پایا جانے والا ہارمون ایسٹروجن کینسر کے خلیات کی نشوونما کا باعث بنتا ہے۔ حمل کے وجہ سے اس ہارمون کی افزائش میں کمی واقع ہوجاتی ہے جبکہ بچوں کو دودھ پلانے کے دوران بھی اس کی افزائش بہت کم رہتی ہے۔ ایسٹروجن ہارمون کی مقدار جسم میں کم رہنے کی وجہ سے کینسر کے خلیات کو بڑھنے کا موقع نہیں ملتا۔ اسی طرح حمل کے دوران پروجیسٹرون ہارمون کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے جو کہ کینسر سے بچاﺅ میںا ہم کردار ادا کرتا ہے۔ بچوں کی پیدائش میں جتنی تاخیر ہوگی خواتین کو ایسٹروجن کے منفی اثرات کا اتنا ہی زیادہ سامنا کرنا پڑے گا، جس میں کینسر کا خدشہ بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کینسر کی مجموعی شرح میں اضافے کی وجہ موٹاپا، سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور غیر متوازن خوراک بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شراب نوشی کی وجہ سے جگر کے کینسر میں 59 فیصد کا اضافہ پچھلی ایک دہائی کے دوران ہوا ہے، جبکہ جلد کے کینسر میں 54 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ خواتین میں رحم کے کینسر کی شرح گزشتہ ایک دہائی کے دوران نمایاں طور پر بڑھی ہے اور اب یہ چوتھا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر بن گیا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بریسٹ کینسر کی شرح میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا خدشہ بھی تاخیر سے اولاد پیدا کرنے یا اولاد سے محروم خواتین میں نسبتاً زیادہ پایا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…