کراچی(نیوز ڈیسک) بیرون ملک میں سے آنے والے افراد میں غیرمعمولی حد تک ایڈز کی شکایات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، اور یہ ہی لوگ ملک میں اس کی منتقلی اور پھیلاؤکا باعث بن رہے ہیں۔بیرون ملک سے آنے والے افراد ،گھروں سے دور رہنے والے افرادخاص کر مزدور طبقے میں ایڈز کی شرح خطرناک حد تک بڑھتی جارہی ہے جو بڑے شہروں سے پھیل کر چھوٹے شہروں تک منتقل ہورہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ماہرین طب ،ڈاکٹرز اور محکمہ ٹرانسپورٹ ،سماجی بہبود ،پاپولیشن ویلفئیر ،محکمہ اطلاعات کے افسران ودیگر ماہرین نے محکمہ صحت کی جانب سے منعقد ہ فوکس گروپ ڈسکیشن میں کیا جس کا موضوع کراچی شہر میں ایڈز وایچ آئی وی سے متعلق تدارک وآگاہی کے سلسلے میں منصوبہ بندی تھا ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یہ پروگرام یواین ایڈز کے تحت چل رہا ہے جس کے تحت کراچی کو دنیا کے 26 بڑے شہروں میں سے پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔فوکس گروپ ڈسکیشن میں پروگرام منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ ودیگر مقررین نے بتایا کہ اس خطرناک مرض میں مبتلا 100سے150مریض روزانہ کراچی میں داخل ہوتے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کے 80فیصد مریض اور ملک کا35سے40فیصد مریض کراچی میں ملتے ہیں جوکہ باعث تشویش ہے۔ ماہرین نے مزیدبتایا کہ 2030تک ایڈز ،ایچ آئی وی کا خاتمہ ممکن ہے جبکہ اس وقت تک ہمیں لو گوں کو اس خطرناک مرض سے متعلق آگاہی وشعور دیناضروری ہے تاکہ بروقت ٹیسٹ تشخیص وعلاج ممکن ہوسکے ۔ایڈز خاموش قاتل مرض ہے اور اگر بروقت ایچ آئی وی کا ٹیسٹ نہ کرایا جائے تو چند سالوں میں ایڈز کی صورت اختیار کرلیتا ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے ۔مقررین نے کہا کہ ایڈز سے بچاؤ کے لئے ایچ آئی وی کا ٹیسٹ ضرور کرانا چاہئے خصوصاً ان لوگوں کو جو 3۔4سال میں مختلف لوگوں سے جنسی تعلقات میں ملوث رہے ہوں یا بلڈ ٹرانسفیوژن یا اسپتالوں میں سرنج یا سرجیکل آلات کا استعمال ہوا ہو ۔پروگرام مینجر نے بتایا کہ اس وقت صوبے کے مختلف اضلاع میں کئی اسپتالوں ،اور دیگر جگہوں پر مفت سینٹرز کام کررہے ہیں جہاں مفت ٹیسٹ ،تشخیص وعلاج کی سہولت موجود ہے جس میں سول اسپتال کراچی ،شیخ زید اسپتال لاڑکانہ کے علاوہ آغا خان اور انڈس اسپتال کراچی میں بھی یہ سہولیات موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حاملہ خواتین کا اگر بچے کی پیدائش سے قبل تشخیص و علاج کروالیا جائے تو نو مولود بچے میں یہ بیماری منتقل نہیں ہوتی ۔اس موقع پرفوکس گروپ ڈسکیشن کے شرکاء نے پروگرام کی اہمیت وافادیت اور اس پر بھر پور عملدرآمد کے لئے آگاہی وتدارک پر زور دیا ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں