بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

اسٹیم سیلز کے ذریعے ٹوٹی ہوئی کھوپڑی کی دوبارہ افزائش ممکن ہے، ماہرین

datetime 3  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوز ڈیسک) حادثوں، بیماریوں اور کینسر کی وجہ سے انسانی کھوپڑی، جبڑے اور دیگر حصے ٹوٹ پھوٹ اور تبدیلی کے شکار ہوجاتے ہیں جن کی اسٹیم سیل (خلیاتِ ساق) کی مدد سے مرمت کی جاسکتی ہے اور یوں کھوپڑی کے نازک حصوں کی افزائش کی جاسکتی ہے۔ دنیا میں بہت سے لوگ چہرے کی ہڈیوں کے عطیے کے منتظررہتے ہیں جس میں کئی سال بیت جاتے ہیں لیکن اب یونیورسٹی آف روچیسٹر کے میڈیکل سینٹر کے مطابق جلد ہی اسٹیم سیل سے علاج تکلیف دہ سرجری کی جگہ لے سکے گا۔ ماہرین کیٹیم نے کئی سال تجربہ گاہ میں کام کرکے ایکسن ٹو جین پر کام کیا ہے جو کھوپڑی کی تشکیل کے لیے جسم کو خاص احکامات جاری کرتا ہے۔ ماہرین نے چہرے اور کھوپڑی کی ہڈیاں بنانے میں اس جین کا تفصیلی مطالعہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایکسن ٹو جین انسانی کھوپڑی کی تشکیل میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے جب کہ تجربہ گاہ میں دیکھا گیا کہ ایکسن ٹو جین نے کھوپڑی کے حصے بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا، اسی طرح جب جبڑا، کھوپڑی اور اس کے بعض حصے متاثر ہوتے ہیں تو ان کی براہِ راست مرمت میں بھی یہی جین سرگرم ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اچھی خبر یہ ہے کہ اس جین کا حامل اسٹیم سیل جسم کی باقی ہڈیوں کی افزائش اور انہیں ٹھیک کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے جب کہ اس تحقیق کے بعد ہڈیوں، چہرے، انسانی کھوپڑی اور دیگر اہم حصوں کو خود جسم کے اندر اگانا ممکن ہوجائے گا لیکن اس کے لیے مزید کئی برسوں کی تحقیق اور محنت کرنا ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…