اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹالوجی کا کہنا ہے کہ جس طرح کچھ غذائیں جلد پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں، اسی طرح کچھ غذائیں جیسے باربیو کیو، موہیٹو اور ایسی ہی مختلف اشیاءجلد پر منفی اثرات بھی مرتب کرتی ہیں۔ یہ منفی اثرات اتنی شدید نوعیت کے ہوتے ہیں کہ ایسی غذاو¿ں کا مسلسل استعمال آپ کو قبل از وقت بوڑھا بھی کرسکتی ہیں۔ اگر آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ اپنی عمر سے زیادہ بوڑھی دکھائی دیتی ہیں تو اپنی غذا پر دھیان دیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ ایسی ہی غذائیں استعمال کررہی ہیں جو کہ آپ کے موٹاپے کا باعث ہیں۔ضرورت سے زیادہ میٹھے کا استعمال جسم میں گلائیکاشن نامی عمل شروع کردیتا ہے۔ اس عمل میں جسم میں داخل ہونے والی اضافی چینی جو کہ ضرورت سے زیادہ ہو، پروٹین کے ہمراہ مل کے ”ایجزنامی عنصر بناتی ہے جو کہ جلد کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس کی لچک کو ختم کردیتا ہے۔
اسی طرح جگر کی خرابی بھی جلد کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ایسی غذائیں جو کہ جگر کیلئے نقصان دہ ہوں، بالواسطہ طریقے سے آپ کی جلد کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں جیسا کہ شراب نوشی وغیرہ۔ باربیوکیو کیا گیا گوشت ذائقے میں تو بے حد لذیذ ہوتا ہے لیکن ان میں شامل پرو انفلیمیٹر ہائیڈروکاربنز جلد میں موجود کولاجن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اگر آپ کو باربی کیو کھانے کا شوق ہے تو ایسے میں کوشش کریں کہ گوشت کے بالکل جلے ہوئے حصے نہ کھائیں۔اسی طرح نمک کی زیادتی بھی جلد کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ صرف کھانوں میں موجود اضافی نمک ہی جلد کو نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ کین میں بند غذائیں بھی سوڈیم کی مدد سے محفوظ کی جاتی ہیں۔ یہ چہرے پر سوجن، بوجھل پپوٹوں کا باعث ہوتی ہے جو کہ جسم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ساسیجز اور ایسے ہی دیگر پراسیسڈ میٹ کی دیگر اقسام ا استعمال محدود کردیں گے۔ انہیں محفوظ بنانے کیلئے سلفائٹس استعمال کیئے جاتے ہیں جو کہ عمر ڈھلنے کا عمل تیز رفتار بنا ڈالتے ہیں۔تیز مرچ مصالحوں والے کھانوں سے خواتین کو خصوصاً پرہیز کرنا چاہئے
کیونکہ یہ صرف جلد کو ہی نقصان نہیں پہنچاتے بلکہ انہیں مینوپاز کے دوران بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ گائے بکرے کا گوشت جسے عرف عام میں ریڈ میٹ کہا جاتا ہے ، فری ریڈیکلز پیدا کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ یہ فری ریڈیکلز کھوئے الیکٹرونز کی تلاش میں رہتے ہیں جو کہ وہ صحت مند سیلز سے نکالتے ہیں اور اس کی وجہ سے سیلز کی ساخت بھی متاثر ہوتی ہے اور جلد بھی ڈھلنے لگتی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ گوشت کا استعمال ترک کردیں بلکہ کوشش کریں کہ اس کے استعمال کو محدود کردیں۔انرجی ڈرنکس آپ کو توانائی تو پہنچاتے ہیں تاہم یہ دانتوں کو بھی نقصان دیتے ہیں اور خراب دانتوں کے ساتھ آپ خواہ کتنی ہی کم عمر عمر کیوں نہ ہوں، ہمیشہ بڑی عمر کی ہی دکھائی دیتی ہیں۔ دانتوں کو خراب کرنے والی اشیا میں کھٹے شربت سرفہرست ہیں۔ یہ دانتوں کی قدرتی حفاظتی تہہ کو گلاتے ہیں جس کی وجہ دانت جلد خراب ہونے لگتے ہیں۔
کیفین، کافی، اور کالی چائے بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔