منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

اینٹی بیکٹیریل صابن سے جراثیم نہیں مرتے

datetime 16  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) عام طور پر یہی تصور کیا جاتا ہے کہ اینٹی بیکٹیریل صابن انسانی جسم پر موجود جراثیموں کو مارنے اور ان کی افزائش کو روکنے میں انتہائی کارآمد اور مفید ثابت ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں اینٹی بیکٹیریل صابن استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ایسے صابنوں کی صرف امریکا میں فروخت قریبا ایک ارب ڈالرز کی ہے۔ لیکن حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ نے اینٹی بیکٹیریل صابن بنانے والی کمپنیوں کے دعوئوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جراثیم کش (اینٹی بیکٹیریل) صابن میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کیمیائی مادہ ٹرائکلوزن ہے جس کی وجہ سے کچھ پیچیدگیاں سامنے آ رہی ہیں۔ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق ہاتھ چاہے اس اینٹی بیکٹریل صابن سے دھوئے جائیں یا عام صابن سے، جراثیموں کے حوالے سے کوئی بڑا فرق نہیں دیکھا گیا۔ ماہرین کے مطابق کیمیائی مادہ ٹرائکلوزن صرف اس وقت کارگر ہوتا ہے اگر یہ جراثیم 9 گھنٹوں تک اس میں ڈبو دیے جائیں جو ظاہر ہے کسی شخص کے لئے ممکن نہیں ہے۔
اپنی تحقیق کو سچ ثابت کرنے کیلئے طبی ماہرین نے خطرناک جراثیموں کو عام صابن اور جراثیم صابن کے محلولوں میں رکھا۔ اس تحقیق میں جراثیموں کو مختلف افراد کے ہاتھوں پر بھی لگایا گیا اور ان میں سے کچھ کو ایک ہفتے تک اینٹی بیکٹیریل صابن سے جبکہ کچھ کے عام صابن سے ہاتھ دھلوائے گئے۔ ان تجربات کے بعد ماہرین کا کہنا تھا کہ عام صابن اور جراثیم کیش (اینٹی بیکٹیریل) صابن جراثیموں کے خاتمے کے اعتبار سے کسی بڑے فرق کے حامل نہیں ہیں۔ ماہرین کے مطابق اینٹی بیکٹریل صابن صرف اس وقت کارگر دیکھے گئے ہیں۔ امریکا کا محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) اس کے استعمال پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔

مزید پڑھئے:نادرا نے ریکارڈ قائم کردیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…