اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

اینٹی بیکٹیریل صابن سے جراثیم نہیں مرتے

datetime 16  ستمبر‬‮  2015 |

لاہور(نیوزڈیسک) عام طور پر یہی تصور کیا جاتا ہے کہ اینٹی بیکٹیریل صابن انسانی جسم پر موجود جراثیموں کو مارنے اور ان کی افزائش کو روکنے میں انتہائی کارآمد اور مفید ثابت ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں اینٹی بیکٹیریل صابن استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ایسے صابنوں کی صرف امریکا میں فروخت قریبا ایک ارب ڈالرز کی ہے۔ لیکن حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ نے اینٹی بیکٹیریل صابن بنانے والی کمپنیوں کے دعوئوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جراثیم کش (اینٹی بیکٹیریل) صابن میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کیمیائی مادہ ٹرائکلوزن ہے جس کی وجہ سے کچھ پیچیدگیاں سامنے آ رہی ہیں۔ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق ہاتھ چاہے اس اینٹی بیکٹریل صابن سے دھوئے جائیں یا عام صابن سے، جراثیموں کے حوالے سے کوئی بڑا فرق نہیں دیکھا گیا۔ ماہرین کے مطابق کیمیائی مادہ ٹرائکلوزن صرف اس وقت کارگر ہوتا ہے اگر یہ جراثیم 9 گھنٹوں تک اس میں ڈبو دیے جائیں جو ظاہر ہے کسی شخص کے لئے ممکن نہیں ہے۔
اپنی تحقیق کو سچ ثابت کرنے کیلئے طبی ماہرین نے خطرناک جراثیموں کو عام صابن اور جراثیم صابن کے محلولوں میں رکھا۔ اس تحقیق میں جراثیموں کو مختلف افراد کے ہاتھوں پر بھی لگایا گیا اور ان میں سے کچھ کو ایک ہفتے تک اینٹی بیکٹیریل صابن سے جبکہ کچھ کے عام صابن سے ہاتھ دھلوائے گئے۔ ان تجربات کے بعد ماہرین کا کہنا تھا کہ عام صابن اور جراثیم کیش (اینٹی بیکٹیریل) صابن جراثیموں کے خاتمے کے اعتبار سے کسی بڑے فرق کے حامل نہیں ہیں۔ ماہرین کے مطابق اینٹی بیکٹریل صابن صرف اس وقت کارگر دیکھے گئے ہیں۔ امریکا کا محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) اس کے استعمال پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔

مزید پڑھئے:نادرا نے ریکارڈ قائم کردیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…