لندن (نیوز ڈیسک)الزائمر کے بارے میں حال ہی میں ہونے والی ایک ریسرچ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ الزائمر کی بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل بھی ہوسکتی ہے۔الزائمرکی ابتدا عمر کے 40ویں یا50ویں سال سے ہوتی ہے ، اس بیماری کی ابتدا بہت ہی سست روی سے ہوتی ہے اور بڑھتے بڑھتے خطرناک صورت اختیار کرجاتی ہے۔ ابتدا میں الزائمر کے مریض کو حالیہ واقعات یاد رکھنے میں دقت ہوتی ہے۔جب کہ دوسری علامات میں موڈ کی تبدیلی ، اپنے آپ سے لاتعلقی ، اور رویے کے مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں۔یونیورسٹی کالج لندن میں ہونے والی ایک ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ ایسا بالکل ممکن ہے کہ الزائمر کے مریض کے استعمال شدہ آلات کے ذریعے خون کی منتقلی ، برین سرجری یا دانتوں کی سرجری جیسے روٹ کنال وغیرہ اس بیماری کو دوسرے انسان میں منتقل کرسکتی ہے۔ اگرچہ یہ ریسرچ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے ، لیکن اس نے الزائمر کے چھوت کی بیماری ہونے کے حوالے سے نئے سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔