بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان میں پولیو کیسز میں 70 فیصد کمی آئی، ڈبلیو ایچ او

datetime 4  جون‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان میں رواں سال پولیو کیسز میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے جس کی وجہ ان علاقوں تک بچوں کو پولیو ویکسین پلانے والے رضاکاروں کی رسائی بتائی جارہی ہے جو عسکریت پسندوں کے حملوں کے باعث ان کی پہنچ سے باہر تھے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق یکم جنوری سے صرف 24 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 70 فیصد کم ہے جب اسی دورانیے میں 84 کیسز سامنے آئے تھے۔پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو ابھی بھی وبا کی صورت میں موجود ہے۔ گزشتہ سال ملک میں اس مرض کے 306 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔پولیو ٹیموں کو عسکریت پسندوں کی جانب سے خطرے کا سامنا رہتا ہے جن کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے ان کی جاسوسی کی جاتی ہے۔دسمبر 2012 کے بعد سے پولیو ٹیموں پر حملوں کے نتیجے میں 78 افراد مارے جاچکے ہیں۔پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے سینئر کوارڈینیٹر الیس ڈوری نے کیسز میں کمی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات سے نتائج حاصل ہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان میں پولیو کیسز میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔پاکستان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے ڈبلیو ایچ او کے ڈیٹا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘2013 اور 2014 میں پروگرام پر دباو¿ تھا لیکن 2015 میں وائرس پر دباو¿ ہے۔’ڈوری کے مطابق کیسز میں نمایاں کمی کی بڑی وجہ ان علاقوں تک رسائی ہے جہاں پہلے پولیو ٹیمیں پہنچ نہیں پاتی تھیں۔پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون میں شمالی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کے باعث لاکھوں کی تعداد میں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر ضلعوں میں منتقل ہوئے۔شمالی وزیرستان چھوڑنے والے تمام افراد کو خیبرپختونخوا صوبے میں داخلے سے قبل پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔ڈوری کا مزید کہنا تھاکہ کراچی میں بھی بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…