ہفتہ‬‮ ، 04 جنوری‬‮ 2025 

ڈائٹنگ کامیاب بناتی ہے تو ناشتہ ترک کر دیں

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈ یسک) دنیا بھر میں معجزے کا انتظار جس قدر موٹے لوگوں کوہوتا ہے، اتنا کسی کو نہیں ہوتا۔ کوئی معجزاتی ڈائیٹ وجود میں آجائے یا پھر کوئی ایسی ہوا چل پڑے جو اضافی وزن کو چٹکی بجاتے ختم کردے یا پھر کوئی ایسی جادوئی گولی ایجاد ہوجائے جو کہ وزن بھی کم کرے اور اسکے نقصانات بھی نہ ہوں اور وغیرہ وغیرہ۔ فربہ افراد کی خواہشات اور معجزات کا انتظار بس موٹاپے کے گرد ہی گھومتا ہے تاہم کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ آپ ڈائیٹنگ کے لئے جن اصول و ضوابط پر عمل کررہی ہیں، وہ درست بھی ہیں یا نہیں؟ یہ بھی تو ممکن ہے کہ آپ کو جن اصولوں کے بارے میں معلوم ہو دراصل وہی ڈائیٹنگ کے اصل سائنسی اصولوں کے برخلاف ہوں اور جس کی وجہ سے آپ کی ڈائیٹنگ کی خواہش کو نقصان پہنچ رہا ہو؟ جیسا کہ اس عام خیال کو ہی لیجیئے جس کے مطابق صحت مند دن کا آغاز ایک بھرپور ناشتے سے ہوتا ہے۔ حالانکہ ایک بھرپور ناشتہ اچھی ڈائیٹنگ کی ضمانت ہرگز نہیں ہے۔ موٹاپے اور ناشتے کا آپس میں گہرا تعلق ہے اوراسی تعلق کو معلوم کرنے کیلئے گزشتہ دنوں منعقد کئے گئے سروے سے معلوم ہوا کہ نوے فیصد امریکی اب ناشتہ باقاعدگی سے کرنے لگے ہیں (ماضی میں امریکیوں میں ناشتہ گول کرنے کا رواج عام تھا) اور پچاس فیصد امریکی فربہ ہی نہیں بلکہ موٹاپے کے اعتبار سے خطرناک حد میں قدم رکھ چکے ہیں۔ ناشتے کے حوالے سے دو اصولوں کو ہمیشہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ناشتے کیلئے وقت کی اتنی اہمیت نہیں ہے جتنا کہ عام طور پر دی جاتی ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ آپ جاگنے کے فوری بعد یا پھر ایک گھنٹے کے اندر اندر ناشتا کرلیں۔ اس سے آپ کے میابولزم کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، جیسا کہ عام طور پر مفروضہ ہے۔
جلد ناشتہ کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے دن بھر کے کھانے پینے کے دورانیہ کو طویل تر بنا رہی ہیں۔ رات گئے تک آپ کے کھانے پینے کے جو معمولات ہیں انہیں تبدیل کرنا تو مشکل ہے تاہم اگر آپ ناشتہ دیر سے کریں تو ایسے میں آپ چوبیس گھنٹوں میں سے کھانے پینے کے لئے مخصوص وقت کی کل مدت کو گھٹا سکتی ہیں۔ اس طرح جلد ناشتہ کرنے سے آپ کے جسم میں چربی کی مقدار زیادہ اکھٹا ہونے کا امکان پیدا ہوجاتا ہے۔

مزید پڑھئے:چین :26 سالہ طالب علم بنا ارب پتی

اس بارے میں سالک انسٹی ٹیوٹ کے بائیولوجیکل سٹڈیز کے ماہرین کی رائے میں اگر آپ صبح سات بجے ناشتہ کرتی ہیں اور رات دس بجے آخری بار کچھ کھاتی ہیں تو ایسے میں آپ کے کھانے پینے کا دورانیہ پندرہ گھنٹے طویل ہوجاتا ہے جو کہ آپ کے جسم کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔یاد رکھیں کہ ناشتے کو دوپہر کے کھانے یا رات کے کھانے کو ناشتے پر کوئی فوقیت نہیں۔ ہر کھانا ایک برابر اہم ہوتا ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ آپ کل کتنی کیلوریز لے رہی ہیں۔ آپ کے کھانے میں صحت مند غذائیں جیسا کہ ثابت اناج اور سلاد وغیرہ زیادہ ہیں یا پھر فاسٹ فوڈ اور یہ کہ آپ ایک دن میں کھانے پینے پر کل کتنا وقت صرف کرتی ہیں۔اس لئے اگر آپ کو ناشتہ کرنا پسند نہیں ہے تو اسے ترک کردیں اور اگر آپ کو یہ پسند ہے تو جاری رکھیں بس اس امر پر خاص نگاہ رکھیں کہ آپ کے چوبیس گھنٹے میں سے کتنے گھنٹے کھانے پینے کیلئے مخصوص ہیں اور اس دوران آپ نے کل کتنی کیلوریز لی ہیں۔



کالم



غرناطہ میں کرسمس


ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…