جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

ماہرین، سن بلاک کی نعم البدل گولیاں تیار کرنے کے قریب

datetime 24  مئی‬‮  2015
Beautiful woman in hat and sun glasses looking up and joy on blue sea background. Closeup portrait ** Note: Slight graininess, best at smaller sizes
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سن برن کا شکار ہونے والے افراد کے ذہن میں یہ سوال اکثر آتا ہے کہ آخر جانور بھی تو سارا دن دھوپ میں گزاتے ہیں اور وہ بھی عریاں اور بغیر کسی سن بلاک کے استعمال، تو پھر انہیں سن برن کیوں نہیں ہوتا؟ اگر جانوروں کے محفوظ رہنے کی وجہ ان کی جلد پر بالوں کی موٹی تہہ تو مینڈک اور مچھلیوں کے بارے میں کیا جواز دیا جائے گا؟ مانا کہ پانی کسی حد تک الٹرا وائلٹ شعاو¿ں کو جذب کرسکتا ہے تاہم جلد جھلسا دینے والی متعدد اقسام کی شعائیں زیر آب بھی جاسکتی ہیں اورمچھلیوں ا ور مینڈک کو نقصان پہنچا سکتی ہیں لیکن وہ بھی محفوظ ہی رہتے ہیں۔ یہ سوالات صرف عام لوگوں کو نہیں بلکہ سائنسدانوں کو بھی تنگ کرتے تھے سو انہوں نے اس موضوع پر ایک تحقیق کر ڈالی جس میں معلوم ہوا ہے کہ رینگنے والے جانور، مچھلیاں اور ایمفیبیئنز کے اندر قدرتی طور پر ایک مادہ پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جو کہ انہیں سورج کی جھلسا دینے والی شعاو¿ں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس مادے کا نام گیڈیوسل ہے۔ اوریگن سٹیٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا یہ انکشاف بائیولوجی کے ماہرین کیلئے خاصا حیران کن ہے کیونکہ تاحال یہی سمجھا جاتا تھا کہ جانور گیڈیوسل خاص قسم کی کائی اور بیکٹیریا کھا کے حاصل کرتے ہیں۔ جرنل ای لائف میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق تحقیقی ٹیم کے سربراہ طائف محمود کے مطابق ابتدا میں مذکورہ مادہ صرف مچھلیوں کے انڈے میں پایا گیا تھا۔ یہ مادہ الٹرا وائلٹ شعاو¿ں سے بچاتا ہے اور ایک بہترین سن سکرین کا کام کرتا ہے۔یہی نہیں بلکہ یہ ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ کا کام بھی کرتا ہے، نیز انڈے میں موجود بچے کی نشونما اور دباو¿ کی کیفیت میں بھی یہ مادہ اہم کردار کرتا ہے۔

مزید پڑھئے:جنسی زندگی سے انسان کے قد کا گہرا تعلق ، سائنس کا دعویٰ

سب سے زیادہ خوشی کی خبر یہ ہے کہ ماہرین اس مادے کو خمیر کی مدد سے مصنوعی طور پر پیدا کرنے کے قابل بھی ہوگئے ہیں۔ طائف محمود کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تجرباتی مراحل میں ہیں، اس لئے کچھ یقین سے نہیں کہہ سکتے تاہم پر امید ہیں کہ وہ دن دور نہیں جب انسانوں کو سن بلاک کی موٹی تہیں جلد پر لگانے کے بجائے اس مادے کے کیپسول کھا کے سن بلاک کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…