اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ہر خاتون کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بچے کو جنم دے اور انہیں پالے لیکن بعض اوقات ماں بننے کی بنیادی خواہش پوری نہیں ہوپاتی جس کی وجہ بانجھ پن ہے۔آئیے آپ کو خواتین میں بانجھ پن کی چند بنیادی وجوہات بتاتے ہیں۔
وزن میں اضافہ
خواتین کا اگر وزن زیادہ ہو تو انہیں حاملہ ہونے میں کافی دشواری پیش آتی ہے اور بعض اوقات تو موٹی خواتین ماں بننے کے قابل بھی نہیں پائی جاتیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن میں زیادتی کی وجہ سے خواتین حاملہ نہیں ہوپاتیں اور بانجھ پن جنم لیتا ہے۔یونیورسٹی آف آکلینڈ کی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ وزن والی خواتین کو ماں بننے میں کافی مشکلات پیش آئیں جبکہ متواز وزن والی خواتین کو اس طرح کے مسائل سے کم نبردآزما ہونا پڑا۔
بہت کم وزن
جیسے بہت زیادہ وزن بانجھ پن کی وجہ ہے بالکل اسی طرح اگر وزن کم ہوتب بھی بانجھ پن کا مسئلہ جنم لے سکتا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن کم ہونے کی وجہ سے خواتین کے ماہانہ نظام کے مسائل جنم لیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ماں بننے میں کافی دقت کا سامنا رہتا ہے۔یونیورسٹی آف ہارورڈ کی جانب سے 2009ءمیں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حاملہ ہونے کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ عورتیں اپنے وزن کو متوازن کریں ورنہ کئی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
سگریٹ نوشی
ایسی خواتین جوتمباکو نوشی کرتی ہیں انہیں بانجھ پن جیسے مسائل کا بہت زیادہ شکار ہونا پڑتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی نہ صرف خواتین بلکہ مردوں میں بھی بانجھ پن پیدا کرتی ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ امریکہ میں صرف سگریٹ نوشی کی وجہ سے 13فیصد خواتین کو بانجھ پن کا شکار ہونا پڑتا ہے۔
تھائیرائیڈ گلینڈ کی خرابی
اگر تھائی رائیڈ گلینڈ صحیح طریقے سے کام نہ کرے تب اس بات کے قوی امکانات موجود ہوتے ہیں کہ خواتین کو بانجھ پن جیسے مسائل سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔
عمر میں اضافہ
جیسے جیسے عورتوں کی عمر بڑھتی ہے ان کے ماں بننے کے امکانات کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں جس کی بہت ہی سادہ وجہ ماہانہ ایام میں بے قاعدگیاں یا ان کا خاتمہ بھی ہے۔گو کہ اس بات کا حتمی ثبوت نہیں ہے کہ کس عمر کے بعد خواتین ماں نہیں بن سکتیں لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ 40سال کے بعد ماں بننے کے امکانات کم ہوتے جاتے ہیں۔
کیمیکل کے نقصانات
ہمارے روزمرہ کے کھانے کے برتنوں میں ایسے خطرناک کیمیکلز پائے جاتے ہیں جو خواتین میں بانجھ پن کا باعث بن سکتے ہیں۔ ہمارے گھروں میں موجود کئی اشیائ ان کیمیکلز سے بنی ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ سٹیل یا شیشے کے برتنوں کا استعمال کیا جائے۔
مزید پڑھئے:ناخن پالش سے کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ،تحقیق
مشروبات
کولڈ ڈرنکس مثلاًکولا،سوڈا اور اس طرح کے دیگر مشروبات خواتین کی صحت پر منفی اثرات رکھتے ہیں جس کی وجہ ان مشروبات میں کیفین کی موجودگی ہے۔ا ن کے استعمال سے نہ صرف معدے کی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں بلکہ یہ وزن بڑھانے میں بہت زیادہ کردار ادا کرتے ہیں جس سے بانجھ پن پیدا ہوتا ہے۔
بہت زیادہ ورزش کرنا
2012ءمیں Fertility and Sterilityمیں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتین باقاعدگی سے ہفتے میں پانچ گھنٹے یا اس سے زائد ورزش کرتی رہیں انہیں حاملہ ہونے میں بہت وقت لگا۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بانجھ پن سے بچنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ سخت ورزش سے پرہیز کیا جائے۔
مانع حمل ادویات
ایسی ادویات کا استعمال کرنے سے وقتی طور پر تو حاملہ ہونے سے بچا جاسکتا ہے لیکن ان کے side effectsکی وجہ سے مستقل بانجھ پن بھی پیدا ہوسکتا ہے۔اسی طرح کچھ خواتین انجیکشن لگواکر لمبے عرصے کے لئے حاملہ ہونے سے بچنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن یہ کوشش بانجھ پن میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے۔