اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ٹیکنالوجی کی دنیا کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کی مدد سے بریسٹ کینسر اور اووریز کے کینسر کی تشخیص تھوک سے کی جاسکے گی۔ سکریننگ کے جھنجھٹ سے جان چھوٹنے اور ٹیسٹ کی کم لاگت کے سبب امید ہے کہ اب خواتین کیلئے اس موذی مرض سے بچنا اور بھی آسان ہوگا نیز پہلے کی نسبت زیادہ خواتین اس ٹیسٹ کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گی۔ اس ٹیسٹ کی دریافت کو بریسٹ کینسر کے شعبے میں ایک انقلابی تبدیلی تصور کیا جارہا ہے تاہم اس سے بھی بڑی تبدیلی یہ ہے کہ امریکہ میں چوٹی کی لیبارٹریز میں ان دنوں بریسٹ کینسر کی تشخیص کیلئے سستے ترین ٹیسٹس کا مقابلہ سا شروع ہوا ہے۔
دراصل امریکہ کی دو اہم ترین لیبارٹریز نے فرانسیسی ماہرین کے تعاون سے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت بریسٹ کینسرکا باعث بننے والے دو اہم ترین جینز پر تحقیق کی جائے گی۔ اس سلسلے میں دونوں لیبارٹریز نے خواتین کو پیشکش کی ہے کہ وہ ان کی لیبارٹری سے انتہائی کم قیمت میں کینسر کی تشخیص کروائیں۔ لیبارٹریز اڑھائی سو ڈالر کے خرچے میں متعدد ٹیسٹس کی پیشکش کررہی ہیں جبکہ مجموعی طور پر ان کیمائی جانچوں پر آنے والا خرچہ مذکورہ رقم کا دس گنا کے قریب ہوتا ہے۔ اس کمپنی کی جانب سے انتہائی کم قیمت پر ٹیسٹ کی پیشکش کرنے کا مقصد تو صاف واضح ہے کہ اسے اپنی تحقیق کیلئے بریسٹ کینسر کے مریضوں کی ضرورت ہے اوراس طرح کی پیشکش کی صورت میں مریض خود چل کے ان تک آئیں گے تاہم ان دونوں لیبارٹریز کی جانب سے یہ پیشکش سامنے آنے پر امریکہ بھر کی لیبارٹریز نے خود کو لاحق خطرے کی گھنٹی کو سن لیا ہے اور اب تقریباً ہر بڑی لیبارٹری ایسے ہی ٹیسٹ کم قیمت میں پیش کر رہی ہے۔ ایک اور لیبارٹری نے اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ٹیسٹ کی بکنگ کروانے کی پیشکش کی ہے۔ مذکورہ کمپنی بھی انتہائی کم قیمت میں یہ ٹیسٹ کی آفر کررہی ہے۔
بریسٹ کینسر کی تشخیصی ٹیسٹ میں کمی کامقابلہ
22
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں