لاہور (نیوز ڈیسک) ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں پرکشش شخصیت، میک اپ کے طریقے، جدید فیشن کے مطابق جوڑے ، کھیل اور جدید ترین ٹیکنالوجی انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ سرچ کئے جانے والے موضوعات ہیں جبکہ صحت کے شعبے میں گائنی اور امراض قلب کے حوالے سے سب سے زیادہ چیزیں اور معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔صحت کے شعبے میں سب سے کم جس بارے میں سرچ کیا گیا وہ گردے تھے، حالانکہ گردوں کی حفاظت بھی اسی قدر ضروری ہے جس قدر کہ دیگر جسمانی اعضاءکی لیکن گردے انسانی جسم میں سب سے زیادہ نظر انداز کئے جانے والے اعضاءہیں۔ گردوں کی حفاظت کیلئے علیحدہ سے سپیلیمنٹس وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ غذائی انتخاب میں ہی معمولی تبدیلیاں، اس عضو کی حفاظت کیلئے کافی ہوتی ہیں۔ اس حوالے سے یہ امر یاد رکھنا چاہئے کہ صاف پانی کا استعمال گردوں کی حفاظت کیلئے بے حد ضروری ہے لیکن اگر آپ گردوں کی بیماری کا شکار ہوچکے ہین تو ایسے میں زیادہ پانی کا استعمال نقصان دہ ہے کیونکہ گردے چونکہ پہلے سے ہی ٹھیک کام کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، ایسے میں مزید پانی کا استعمال ان پر بوجھ کو بڑھا دیتا ہے، اس لئے کوشش کرنی چاہئے کہ پانی کے ساتھ ساتھ گردوں کی صفائی کیلئے قہوے وغیرہ بھی استعمال کئے جائیں تاکہ گردوں پر بوجھ کو کم کیا جائے، اس حوالے سے معالج کا مشورہ بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ گردوں کی تکلیف کا شکار افراد کیلئے متوازن غذاکا مشورہ درست نہیں ہوتا بلکہ انہیں ایسی غذائیں لینی چاہئیں جن میں پوٹاشیم اور فاسفیٹ کی مقدار کم ہو۔ اپنی غذا میں تربوز، لیموں، سیب ، کدو ، خربوزے کے بیچ اور بیریز کو بڑھا دینا چاہئے۔ اس کے علاوہ گردوں کی صفائی کیلئے جو غذائیں استعمال کی جانی چاہئیں، ان میں مندرجہ ذیل اہم ہیں۔
ادرک میں موجود انٹی آکسیڈنٹس گردوں کو تمام زہریلے اجزا سے پاک کرتے ہیں، اسی طرح ہلدی میں اینٹی سیپٹک خصوصیات ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ گردوں کی معمولی تکالیف کو خود ہی ٹھیک کردینے کی صلاحیت کھتی ہے۔ دیسی ہلدی کا حلوہ بنایا جاسکتا ہے جو کہ گردوں کو بے حد فائدہ دے گا۔ گل قاصدی ، پارسلے اور نیٹل پیشاب کی نالی کے انفکشنزمیں بے حد اہم ہیں۔ گردوں کی تکلیف میں ضروری ہے کہ سگریٹ نوشی، الکوحل اور کیفین کا استعمال ترک کردیا جائے۔ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کا خصوصی اہتمام کریں۔ غذا میں نمک کی مقدار کو کم کردیں کیونکہ سوڈیم کلورائیڈ کی زیادتی گردوں پر دباو¿ کو بڑھاتی ہے۔ جس سے نہ صرف گردے مزید تباہ ہوتے ہیں بلکہ دل پر بھی دباو¿ بڑھتا ہے۔ وزن پر توجہ دیں اور اسے کم کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اضافی وزن بلڈ پریشر بڑھاتا ہے اور بڑھاہوا بلڈ پریشر دل ہی نہیں گردوں کیلئے بھی خطرناک ہوتا ہے
جلد کی صفائی کے ساتھ ساتھ گردوں کی صفائی بھی ضروری ہے
27
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں