بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سیلز کو نقصان پہنچائے بغیر کینسر کا کامیاب علا ج ۔۔۔۔

datetime 26  مارچ‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بوسٹن(نیوز ڈیسک )کینسر اور ایبولا جیسی مہلک بیماریاں عام طور پر لاعلاج ہی تصور کی جاتی ہیں لیکن اب نینو ذرات کی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسا علاج دریافت کر لیا گیا جو صرف کینسر کا باعث بننے والے سیل کو ہی مارتا ہے جس نے کینسر کے مو¿ثرعلاج کی امیدیں ایک بار پھر روشن کردیں ہیں۔بوسٹن میں کی گئی تحقیق کے بعد اس طریقہ علاج کو دریافت کیا گیا ہے جس کے مطابق نینو ٹیکنالوجی میں مادہ کو مالیکیولر یا ایٹمک اسکیل پر تیزی سے زندہ سیل میں سرائیت کرایا جاتا ہے جو کینسر کے باعث بننے والے سیل کے قاتل کا کام کرتا ہے۔ محققین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی سب سے اہم اور بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں نینو ذرات کو دوا کے ساتھ لگا کرجسم میں داخل کیا جاتا ہے جو صرف کینسر کے مہلک سیل کو اپنا نشانہ بناتے ہیں اور جسم کے صحت مند سیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا جب کہ انفرا ریڈ شعاعیں نینو ذرات کے درجہ حرارت کو بڑھا دیتی ہیں جس کی گرمی سے یہ ذرات کینسر سیل کو ماردیتے ہیں تاہم اس عمل کے دوران جسم میں موجود صحت مند سیل کو نقصان نہیں پہنچتا۔محققین نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس تحقیق میں 10 سال کا عرصہ لگا تاہم اس کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں اوراس جدید ترین طریقہ کو نینو اسٹارز کا نام دیا گیا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ستارے کی شکل کے ان ذرات پر دوا لگانے کے لیے سطحی رقبہ زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ زیادہ تیزی سے کینسر سیل کو مارتا ہے کیوں کہ یہ زیادہ تیزی سے گرم ہوتا ہے، نینو ذرات کے استعمال سے جگر اور گردوں کے متاثر ہونے کے خدشے سے بچنے کے لیے ہماری غذا کے اہم جز سلینیم کے نینو ذرات کو تیار کیا جا رہا ہے جو جگر اورگردوں کو متاثر ہونے سے بچائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقہ علاج کو مکمل محفوظ بنانے کے بعد ہی انسانی جسم پر استعمال کیا جائے تاہم یہ کینسر کےعلاج میں ایک انقلاب برپا کردے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل کینسر کے علاج کے طریقہ کیمو تھراپی میں نہ صرف کینسر سیل مرتے ہیں بلکہ اس سسے جسم میں موجود صحت مند سیل بھی مرنے لگتے ہیں جس سے مریض موت کا شکار ہوجاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…