منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

سیلز کو نقصان پہنچائے بغیر کینسر کا کامیاب علا ج ۔۔۔۔

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بوسٹن(نیوز ڈیسک )کینسر اور ایبولا جیسی مہلک بیماریاں عام طور پر لاعلاج ہی تصور کی جاتی ہیں لیکن اب نینو ذرات کی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسا علاج دریافت کر لیا گیا جو صرف کینسر کا باعث بننے والے سیل کو ہی مارتا ہے جس نے کینسر کے مو¿ثرعلاج کی امیدیں ایک بار پھر روشن کردیں ہیں۔بوسٹن میں کی گئی تحقیق کے بعد اس طریقہ علاج کو دریافت کیا گیا ہے جس کے مطابق نینو ٹیکنالوجی میں مادہ کو مالیکیولر یا ایٹمک اسکیل پر تیزی سے زندہ سیل میں سرائیت کرایا جاتا ہے جو کینسر کے باعث بننے والے سیل کے قاتل کا کام کرتا ہے۔ محققین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی سب سے اہم اور بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں نینو ذرات کو دوا کے ساتھ لگا کرجسم میں داخل کیا جاتا ہے جو صرف کینسر کے مہلک سیل کو اپنا نشانہ بناتے ہیں اور جسم کے صحت مند سیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا جب کہ انفرا ریڈ شعاعیں نینو ذرات کے درجہ حرارت کو بڑھا دیتی ہیں جس کی گرمی سے یہ ذرات کینسر سیل کو ماردیتے ہیں تاہم اس عمل کے دوران جسم میں موجود صحت مند سیل کو نقصان نہیں پہنچتا۔محققین نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس تحقیق میں 10 سال کا عرصہ لگا تاہم اس کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں اوراس جدید ترین طریقہ کو نینو اسٹارز کا نام دیا گیا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ستارے کی شکل کے ان ذرات پر دوا لگانے کے لیے سطحی رقبہ زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ زیادہ تیزی سے کینسر سیل کو مارتا ہے کیوں کہ یہ زیادہ تیزی سے گرم ہوتا ہے، نینو ذرات کے استعمال سے جگر اور گردوں کے متاثر ہونے کے خدشے سے بچنے کے لیے ہماری غذا کے اہم جز سلینیم کے نینو ذرات کو تیار کیا جا رہا ہے جو جگر اورگردوں کو متاثر ہونے سے بچائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقہ علاج کو مکمل محفوظ بنانے کے بعد ہی انسانی جسم پر استعمال کیا جائے تاہم یہ کینسر کےعلاج میں ایک انقلاب برپا کردے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل کینسر کے علاج کے طریقہ کیمو تھراپی میں نہ صرف کینسر سیل مرتے ہیں بلکہ اس سسے جسم میں موجود صحت مند سیل بھی مرنے لگتے ہیں جس سے مریض موت کا شکار ہوجاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…