بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سگریٹ پیکٹس : انتباہی تحریر کے سائز کو بڑھانے کا فیصلہ

datetime 25  مارچ‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )بین الاقوامی صحت ایڈووکیسی گروپ نے خبردار کیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے سگریٹ کے پیکٹس پر اشتہارات کے سائز میں اضافہ کرنے سے متعلق فیصلہ کرنے میں تاخیر کے باعث شہریوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ لنگ فاونڈیشن کے سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر طاہر نے دعویٰ کیا کہ ترقی یافتہ ممالک کے شہریوں نے ان کی حکومتوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے سخت اقدامات کی وجہ سے تمباکو نوشی ترک کردی ہے، جس کے باعث تمام بین الاقوامی سگریٹ بنانے والی کمپنیاں اپنے کاروبار کا 80 فیصد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک سے حاصل کررہی ہے۔یاد رہے کہ گیارہ فروری کو وزارت قومی صحت سروسز نے سگریٹ کے پیکٹ پر انتباہی تحریر کے سائز کو پیکٹ کے سائز کے چالیس فیصد سے بڑھا کر پچاسی فیصد تک کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس اعلان میں کہا گیا تھا کہ اس تبدیلی کا نفاذ اکتیس مئی سے ہوجائے گا، اور اس کے بعد سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو سگریٹ کے نئے پیکٹ مذکورہ ہدایات کی روشنی میں متعارف کرانے ہوں گے۔ڈاکٹر طاہر کا کہنا تھا کہ سگریٹ کے پیکٹ پر انتباہی اشتہار کے سائز میں اضافے کے فیصلے نے کمپنیوں کو حیران کردیا ہے اور پاکستان کے بعد ہندوستان نے بھی اشتہارکے سائز کو 85 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیپال نے مذکورہ اشتہارات میں کو 90 فیصد جبکہ سری لنکا نے بھی 85 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈاکٹر طاہر کا کہنا تھا کہ پاکستان تپ دق کی مریضوں کی تعداد کے باعث دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹی بی کے مرض کی وجہ سے ہر سال 62 ہزاور افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔اس موقع پر موجود ڈاکٹر اسلم نے تب دق اور پھیپھڑوں کے امراض کے خلاف بین الاقوامی یونین کی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں ہرسال ایک لاکھ 8 ہزار 8 سو افراد اس مرض کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں۔یہ خیال رہے کہ رواں سال 11 فروری کو محکمہ قومی صحت کی وزارت نے اعلان کیا تھا کہ سگریٹ پر تمباکو نوشی کے مضر صحت ہونے کے اشتہارات کے سائز کو 40 فیصد سے بڑھا کر 85 فیصد تک کردیا جائے۔سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے نئے اشتہارات والے پیکٹس 31 مئی سے متعارف کروائے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور یہ فیصلہ درآمد کئے جانے والے سگریٹ پر بھی لاگو ہوگا۔حکومت کی جانب سے مذکورہ فیصلے کو سیگریٹ سے وابستہ کمپنیوں، کاشتکاروں اور فروخت کنندگان نے مسترد کرتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے ان کا کاروبار ختم ہوجائے گا جس سے ملک کی معیشت پر برے اثرات مرتب ہونگے۔سگریٹ انڈسٹریز کی جانب سے فی?ڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر اداروں کو مراسلے لکھے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ حکومتی فیصلہ ناصرف قومی آمدنی میں کمی کا باعث ہوگا بلکہ اس سے ملک میں سگریٹ کی اسمگلنگ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔پاکستان حکموت کی جانب سے اٹھائے گئے مذکورہ اقدام پر ورلڈ ہیلتھ اورگنائزیشن (ڈبلو ایچ او) نے ایک خط کے ذریعے سے جنوبی ایشیائی ملک میں پہلی بار تمباکو نوشی کے خلاف اٹھائے گئے اقدام کو سراہا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 2013 میں تمباکوں سے وابستہ 6 بڑی کمپنیوں نے 342 ارب ڈالرز کی آمدنی حاصل کی تھی۔مزید ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد 2 کروڑ ہےرپورٹ کے مطابق 2010 میں 12 اشارعہ 2 فیصد مردوں کی اموات (جو تقریبا ایک ہزار 6 سو 45 ہفتہ) اور 4 اشارعہ 5 فیصد خواتین کی ہلاکتیں (جو تقریبا 4 سو 42 ہر ہفتہ) ہیں تمباکو نوشی کے باعث ہوئی۔رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا تھا کہ پاکستان میں پانچ لاکھ 55ہزار بچے ہر روز تمباکو نوشی کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…