منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

وقار یونس نے پاکستانی ٹیم کو خبردار کردیا، کیا کہا کلک کر کے جانیں

datetime 18  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی۔۔۔۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس نے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پہلے میچ کی شکست کا ذمہ دار خراب بیٹنگ کو قرار دیا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے میچوں میں بھی پاکستان کے خلاف 300 رنز بن سکتے ہیں اور ایسے ہدف کے تعاقب کے لیے بلے بازوں کو تیار رہنا ہوگا۔
پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا اگلا میچ سنیچر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیل رہی ہے۔وقاریونس نے کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں ٹیم کے تربیتی سیشن کے موقع پر بی بی سی اردو سروس سے بات چیت کے دوران کہا کہ کھلاڑیوں نے اپنے اوپر زیادہ دباؤ لے لیا اور ’بھارتی اننگز میں دو بڑی پارٹنرشپ ہوئیں جبکہ پاکستانی بیٹنگ کلک نہ کر سکی۔‘وقاریونس نے کہا کہ آخری اوورز میں بولرز نے کم بیک کیا تھا اور بیٹسمینوں کو تین سو رنز بنانے چاہیے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں تین سو رنز ایک معقول سکور ہے۔ آنے والے میچوں میں بھی پاکستانی ٹیم کے خلاف تین سو رنز بن سکتے ہیں لہذا بیٹسمینوں کو اس کا جواب دینے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔‘
وقاریونس نے کہا کہ وہ اپنی اس بات پر ابھی بھی قائم ہیں کہ پاکستانی ٹیم فیورٹ نہیں ہے اور انھوں نے پاکستان میں بھی یہ بات کھلاڑیوں پر سے غیرمعمولی دباؤ ہٹانے کی غرض سے کہی تھی۔یونس خان کی اس وقت فارم نہیں ہے جس کی وجہ سے مسئلہ ہو رہا ہے۔ یونس خان کو کسی طرح سے ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ چونکہ پچھلے چند میچوں میں اوپنرز کے جلد آؤٹ ہوجانے پر یونس خان کو ابتدا ہی میں بیٹنگ کے لیے آنا پڑرہا تھا لہذا انہیں اوپنر کھلایا گیا لیکن یہ تجربہ کامیاب نہ ہو سکا۔
وقار یونس
ان کا کہنا تھا کہ ’جب کھلاڑیوں پر دباؤ نہیں ہوتا تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ اچھا کھیلیں۔‘وقاریونس نے یونس خان کو اوپنر اور عمراکمل کو وکٹ کیپر کی حیثیت سے کھلانے کے بارے میں کہا کہ کنڈیشنز دیکھ کر تبدیلی کی جاتی ہے۔’یونس خان کی اس وقت فارم نہیں ہے جس کی وجہ سے مسئلہ ہو رہا ہے۔ یونس خان کو کسی طرح سے ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ چونکہ پچھلے چند میچوں میں اوپنرز کے جلد آؤٹ ہوجانے پر یونس خان کو ابتدا ہی میں بیٹنگ کے لیے آنا پڑرہا تھا لہذا انہیں اوپنر کھلایا گیا لیکن یہ تجربہ کامیاب نہ ہو سکا۔‘وقاریونس نے کہا کہ کسی بھی سینیئر کھلاڑی کو ڈراپ کرنا مشکل نہیں ہے کیونکہ تمام کھلاڑی یکساں اہمیت رکھتے ہیں لیکن کوشش یہ کی جاتی ہے کہ ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹ میں تجربہ کار کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع دیے جائیں۔پاکستانی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ کھلاڑیوں پر سخت محنت کی جارہی ہے اور انہیں ہر میچ سے قبل حریف ٹیم کی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں ویڈیوز کی مدد سے بتایا جاتا ہے اور کپتان کے ساتھ مل کر حکمت عملی ترتیب دی جاتی ہے۔’یہ فٹبال نہیں ہے کہ باہر سے بیٹھ کر ہدایات دے کر کھلاڑیوں کو کنفیوز کیا جائے۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…