اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات جمع نہ کرانے والوں میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی سر فہرست ہیں۔
ڈیڈ لائن ختم ہونے کے پانچ ہفتوں بعد بھی اپنے ، شریک حیات اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 19 ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل ہو چکی ہے۔
ان میں سے 3 قومی جبکہ 8، 8 پنجاب اور سندھ اسمبلی کے ارکان ہیں۔
معطل ارکان میں سے 8 کا تعلق پی ٹی آئی، 6 پی پی پی، 4 پی ایم ایل -ن اور 1 ایم کیو ایم سے ہے۔
عمران خان ، شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین، شفقت محمود اور ڈاکٹر علوی سمیت پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔
پی ٹی آئی کے معطل ہونے والے ایم این ایز میں قومی اسمبلی میں سپیکر کے عہدے کیلئے امیدوار شہریار آفریدی (کوہاٹ، این اے-14)، محمد اظہر خان (ایبٹ آباد، این اے -17( اور ساجد نواز ( پشاور این اے- 3) شامل ہیں۔
آفریدی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ حج کیلئے سعودی عرب میں ہونے کی وجہ سے تفصیلات جمع نہ کرا سکے جبکہ جدون اور نواز سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش ناکام رہی ۔
پنجاب اسمبلی سے معطل ہونے والے 8 ارکان میں بھی اکثریت (5) کا تعلق پی ٹی آئی جبکہ باقی 3 ن- لیگ سے ہے۔
پی ٹی آئی کے معطل ارکان پنجاب اسمبلی میں ملک تیمور مسعود، ڈاکٹر صلاح الدین خان، میاں محمد اسلم اقبال، وحید اصغر ڈوگر اور عبدالمجید نیازی جبکہ ن – لیگ سے تعلق رکھنے والوں میں رانا شعیب ادریس خان، جمیل حسن خان اور سردار عاطف حسین خان مزاری شامل ہیں۔
مقامی حکومت کے سابق صوبائی وزیر اور آصف علی زرداری کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے اویس مظفر سندھ اسمبلی سے معطل ہونے والے 8 ارکان میں شامل ہیں۔
ان کے علاوہ پی پی پی کے وزیز احمد جتوئی، سید فصیح احمد شاہ، پروین عزیز جنیجو، خیر النساء مغل اور شہناز بیگم بھی معطلی کا شکار ہیں۔