اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی معروف میزبان اور اداکارہ ندا یاسر نے حالیہ انٹرویو میں اپنی نجی زندگی اور سفر سے متعلق کچھ دلچسپ باتوں سے پردہ اٹھایا ہے، جن پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ندا نے بتایا کہ وہ سفر کرنے کی شوقین ہیں اور کئی ممالک کی سیاحت کر چکی ہیں۔ اُن کے مطابق اگرچہ انہیں شاپنگ کا شوق ہے، لیکن وہ فضول خرچی سے گریز کرتی ہیں اور صرف ضرورت کے مطابق ہی کپڑے خریدتی ہیں۔ ندا نے کہا کہ پہلے وہ ہر کسی کے لیے بیرون ملک سے تحائف لاتی تھیں، لیکن اب مہنگائی کے باعث صرف اپنے والد اور بہنوں کے لیے تحائف خریدتی ہیں۔
ندا یاسر نے یہ بھی بتایا کہ چونکہ وہ اکثر سفر کرتی ہیں، اس لیے اُن کے پاس مختلف ایئر لائنز کے میلز اور پوائنٹس جمع ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سستی بزنس کلاس ڈیلز مل جاتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اور اُن کے شوہر یاسر نواز اگر بزنس کلاس کے ٹکٹ افورڈ کر سکیں تو اسی میں سفر کرتے ہیں، لیکن اُن کے تینوں بچے اکانومی کلاس میں ہی جاتے ہیں۔ندا نے کہا: “میں نے بچوں کو ایک بار بزنس کلاس کا تجربہ کروایا تاکہ اُن کی خواہش پوری ہو جائے، لیکن اب اُنہیں صاف بتا دیا ہے کہ آئندہ وہ اپنی کمائی سے ہی مہنگا سفر کریں گے۔”تاہم، ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید دیکھنے میں آئی۔ ایک صارف فریحہ ارشد نے سوال اٹھایا کہ “کیا بچے سوتیلے ہیں؟” جب کہ ایک اور خاتون نے تبصرہ کیا کہ “ماں باپ ساری زندگی بچوں کے لیے ہی محنت کرتے ہیں۔” ایک صارف نے لکھا، “یہ عجیب بات ہے، بطور ماں میں کبھی ایسا نہ کرتی۔”ندا نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اُن کی لاپرواہی کی وجہ سے وہ کئی مرتبہ فلائٹ سے محروم ہو چکی ہیں۔