ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

میڈیا کی دنیا کے بے تاج بادشاہ رابرٹ مردوخ نے93 سال کی عمر میں پانچویں شادی رچا لی

datetime 4  جون‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں میڈیا کی دنیا کے ٹائیکون رابرٹ مردوخ نے 93 سال کی عمر میں پانچویں شادی کی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان کی شادی کا اعلان ان کے ملکیتی میڈیا کمپنی نیوز کارپ کے اخبارات میں شائع کیا گیا۔امریکی ارب پتی نے روسی نژاد ریٹائرڈ مالیکیولر بائیولوجسٹ 67 سالہ ایلینا زوکووا سے شادی کی جو بیل ایئر کیلیفورنیا میں ان کے زیر ملکیت انگور کے باغ میں منعقد ہوئی۔

نیویارک پوسٹ اور فاکس نیوز سمیت نیوز کارپوریشن سے وابستہ اخبارات اور میڈیا اسٹیشنوں نے بھی جوڑے کی تصاویر شائع کیں۔برطانوی اخبارکے مطابق مردوخ اور ان کی دلہن نے گذشتہ مارچ میں اپنی تیسری بیوی وینڈی ڈین کی میزبانی میں ایک بڑے خاندانی اجتماع کے دوران ایک دوسرے سے تعارف کے بعد اپنی منگنی کا اعلان کیا۔ مردوخ وینڈی ڈین سے سنہ 2013 میں علاحدگی اختیار کر گئے تھے۔مردوخ کی آخری شادی ماڈل اور اداکارہ جیری ہال سے ہوئی تھی، جن سے انہوں نے 2016 میں شادی کی تھی اور 2022 میں ان کی طلاق ہو گئی تھی۔مردوخ کی موجودہ نئی دلہن زوکووا الیگزینڈر زوکوف کی سابقہ اہلیہ ہیں جو ایک روسی ارب پتی اور سیاست دان ہیں اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ان کی بیٹی دشا نے پہلے روسی ارب پتی رومن ابرامووچ سے شادی کی تھی جو انگلش پریمیئر لیگ میں کھیلنے والے چیلسی فٹ بال کلب کے مالک تھے۔گذشتہ موسم خزاں میں مردوخ نے فاکس نیوز اور نیوز کارپوریشن میں اپنے میڈیا ہولڈنگز کی مالک بنیادی کمپنی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

اس کے دو بیٹوں نے براعظموں تک پھیلی ہوئی میڈیا سلطنت میں اپنا عہدہ سنبھالا اور جدید امریکی سیاست کی تشکیل میں مدد کی۔رابرٹ مردوخ 1930 میں پیدا ہوئے اور انہوں نے دو مقامی اخبارات خرید کر اپنی میڈیا کی سلطنت قائم کرنا شروع کی۔ اس نے قومی سطح پر پہلا اخبار “دی آسٹریلوی” قائم کیا، جس نے انہیں حکومتوں کیساتھ تعلقات بنانے کے لیے استعمال کیا تاکہ ان پر میڈیا ریگولیٹری پابندیوں کو کم کیا جا سکے۔1952 میں مردوخ کو اپنے آبائی ملک آسٹریلیا میں اپنے والد سے ایک اخبار وراثت میں ملا۔کئی دہائیوں کے دوران انہوں نے ایک خبر اور تفریحی ادارہ بنایا جو ریاستہائے متحدہ اور برطانیہ میں مشہور ہوا۔ وہ “دی ٹائمز آف لندن” اور “دی وال سٹریٹ جرنل” جیسے ممتاز اخبارات کے مالک تھے۔

مردوخ نے ٹیلی ویژن کے میدان میں بھی قدم رکھنے کی کوشش کی، لیکن برطانوی حکومت کے لیے واحد سیٹلائٹ براڈکاسٹنگ لائسنس حاصل کرنے کی بولی ہار گئے۔ البتہ حکومت نے اس وقت اسے نظر انداز کر دیا جب اس نے اسکائی ٹیلی ویژن قائم کیا جو لکسمبرگ سے برطانیہ میں پروگرام نشر کرتا تھا۔مردوخ سلطنت 50 سے زیادہ ممالک میں 800 سے زیادہ کمپنیوں کی مالک ہے اور اس کے اثاثوں کا تخمینہ اربوں ڈالر بتایا جاتا ہے۔



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…