اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)امریکی اینیمیٹڈ سیریز دی سمپسنز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے کئی بار مستقبل کے واقعات کی درست پیشگوئیاں کی ہیں۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اب ایک بار پھر اس شو کے مداحوں نے دعویٰ کیا ہے کہدی سمپسنز نے 2006 کی ایک قسط کے دوران ٹائی ٹینک کے ملبے کی جانب جاتے ہوئے تباہ ہونے والی آبدوز ٹائٹن کے بارے میں درست پیشگوئی کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ شو کی اس قسط کا موازنہ گمشدہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز سے کیا جا سکتا ہے جس کا ملبہ 22 جون کو دریافت کیا گیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ دی سمپسنز کے پروڈیوسر مائیک ریس بھی ٹائٹن آبدوز میں ٹائی ٹینک کا سفر کر چکے ہیں، مگر شو کی یہ قسط بہت پہلے نشر ہوئی تھی۔دی سمپسنز کے سیزن 17 کی 10 ویں قسط میں ہومر سمپسن کو اپنے والد کے ساتھ سمندر میں ایک خزانے کی تلاش کے لیے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔شو میں دکھایا گیا بحری جہاز بھی ٹائی ٹینک کی طرح 2 ٹکڑوں میں تقسیم تھا۔پھر ہومر سمپسن کی آبدوز ایک جگہ پھنس جاتی ہے اور بار بار آکسیجن کی کمی کی وارننگ ظاہر ہونے لگتی ہے۔بتدریج وہ بے ہوش ہو جاتا ہے اور پھر اس کی آنکھ اسپتال میں کھلتی ہے۔ دوسری جانب 18جون کو بحراوقیانوس میں لاپتا ہونے کے بعد تباہ ہونے والی بد قسمت آبدوز ٹائٹین میں 4 بار سفر کا تجربہ رکھنے مسافر مائیک ریس نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹی وی کامیڈی مصنف اور مشہور کارٹون سیریز دی سمپسنز کے پروڈیوسر مائیک ریس نے سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں نے بتایا کہ وہ آبدوز ٹائٹین میں 4 مرتبہ سفر کا تجربہ رکھتے ہیں، ان چاروں تجربے میں ایک تجربہ ٹائٹینک کے ملبے کی باقیات دیکھنا جب کہ تین تجربے نیو یارک شہر کے سفر کے تھے۔مائیک نے ٹائٹن میں ایک سفر پر رابطہ منقطع ہونے کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نیویارک کے ساحل سے بالکل دور ایک یو بوٹ دیکھنے گئے تھے، ایک سیکنڈ کے لیے دیکھا جس کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ واپس سطح پر جارہے ہیں، اس دوران میں نے وہاں عملے کو ذمہ دار پایا۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آبدوز کا رابطہ منقطع ہوتا تھا ہم سطح پر آجاتے تھے لیکن اس رابطے کے منقطع ہونے پر میں آبدوز کو اتنا قصور وار نہیں ٹھہراتا جتنا کہ گہرے پانی کو ٹھہراتا ہوں۔