کراچی (این این آئی)جون ایلیا کی شاعری کی تضحیک کرنے پر ساحر لودھی کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ساحر لودھی ان دنوں نجی ٹی وی چینل ‘ٹی وی ون’ پر رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کررہے ہیں اور وائرل ہونے والی ویڈیو بیت بازی پر مشتمل سیگمنٹ کی ہے۔ویڈیو میں ساحر لودھی، رمضان ٹرانسمیشن میں بیت بازی کے مقابلے
کی میزبانی کرتے نظر آرہے ہیں جہاں ایک جانب ججز بھی موجود ہیں۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقابلے میں شریک امیدوار نے اردو کے مشہور شاعر جون ایلیا کا شعر پڑھا، تاہم ساحر لودھی نے ان سے شعر کا پہلا مصرعہ دوبارہ پڑھنے کو کہا اور پھر کہا کہ مجھے لگ رہا ہے یہ شعر ٹھیک نہیں اور اس شعر میں وزن نہیں۔اس سیگمنٹ میں موجود ججز نے بھی ساحر لودھی سے اتفاق کیا اور اس دوران اینکر پرسن جون ایلیا کے شعر کے مصرعہ ‘ تم سے مل کر بہت خوشی ہو کیا ‘ کو درست قرار نہ دینے پر بضد رہے کہ اس کا کوئی مطلب نہیں بن رہا۔تاہم جس امیدوار نے یہ شعر پڑھا تھا انہوں نے اپنا بھرپور دفاع کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ انہوں نے شعر صحیح پڑھا ہے۔ویڈیو میں ساحر لودھی نے کہا کہ ‘یہ رنگ تو جون بھائی کا ہی ہے لیکن یہ شعر جون ایلیا کا نہیں ہوسکتا، جیسے آپ لوگ ریختہ میں سے نکال کر کچھ بھی پڑھ لیتے ہیں نا پہلا مصرعہ اقبال کا، دوسرا وصی شاہ کا، تیسرا کسی اور کو’۔اس دوران متعلقہ امیدوار 3 سے 4 مرتبہ وہی شعر پڑھتے نظر آئے لیکن ساحر لودھی نے تو یہ سوال بھی کردیا کہ اس کا مطلب کیا ہے جبکہ شعر و شاعری کے مقابلے میں عموماً مطلب نہیں پوچھے جاتے۔جس پر آخر کار امیدوار نے کہہ دیا کہ یہ تو جون سے پوچھیں انہوں نے لکھا ہے، اس پر ساحر
لودھی نے بات کا رخ ججز کی طرف موڑ دیا اور ایک خاتون جج نے کہا کہ جون ایلیا سے پوچھنے کے لیے تو عالمِ بالا میں جانا پڑے گا۔تاہم اس دوران ساحر لودھی، جون ایلیا کے شعر کو غلط کہنے اور امیدوار کی تضحیک کرنے میں مصروف نظر آئے اور انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ میرے لئے یہ شعر نہیں ہے اور ججز کا بھی یہی
فیصلہ ہے۔2 منٹ کے دورانیے پر مشتمل یہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ساحر لودھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اس حوالے سے ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی چل رہا ہے۔مزمل نامی صارف نے لکھا کہ ‘ریختہ کے تم ہی استاد نہیں ہو غالب، کہتے ہے اگلے زمانے میں کوئی ساحر بھی تھا’۔سعد نامی صارف نے
لکھا کہ ساحر لودھی صاحب جون ایلیا کے ٹھیک شعر کو ٹھیک کرتے ہوئے۔ارسلان شیرازی نے لکھا کہ لگتا ہے جون صاحب اور ناصر کاظمی صاحب کی شاعری کا پہلا اور مستند قلمی نسخہ ساحر لودھی کے پاس ہے جس کی وجہ سے ان 2 مقبول شاعروں کے زبان زد عام اشعار میں بھی ساحر لودھی کو گڑ بڑ نظر آرہی ہے۔طاہر عمران
نامی صارف نے لکھا کہ اس جاہل اینکر، منصفین اور پروگرام کے عملے کو گوگل تک رسائی نہیں ملی؟۔میر ایلیا نامی صارف کی جانب سے اس رمضان ٹرانسمیشن کے نام ایک شکایت بھی شیئر کی گئی۔شیراز حسن نے لکھا کہ ‘پیمرا کو اس معاملے پر نوٹس لینا چاہیے۔عدیل امجد نامی صارف نے لکھا کہ ‘تمام شاعر حضرات کے نام، شاعری وزنی کرانے کے لیے رجوع کریں’۔