لاہور( این این آئی)نامور گلوکارہ مومنہ مستحسن نے کہا ہے کہ مجھے معلوم نہیں میری زندگی میںمیوزک کہا ں سے آ گیا لیکن اب یہ میری زندگی کا حصہ بن گیاہے ،ہمارے والدین نے کبھی بیٹی اور بیٹوں کی تفریق نہیں کی ،میںنے لڑکوں والے کھیل بھی کھیلے ہیں۔ایک انٹرویو میں مومنہ مستحسن نے کہاکہ میری والد ہ چاہتی تھیں کہ
میںڈاکٹر بنوں ،میں نے بائیو میڈیکل انجینئرز کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے، میں اپنی والدہ سے کہتی تھی کہ آپ جو ٹیسٹ کرتے ہیں اگر اس کیلئے مشینری نہ بنائیں ،آپ جو نسخے لکھتی ہیں وہ دوائیاںنہ بنیں تو پھر نتائج کیسے آئیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے والدین نے ہمیں بڑااعتماددیا اس لئے ہم سارے بہن بھائی کامیاب ہوئے ہیں ۔ اگر اپنے بچوں کو کامیاب کرنا ہے تو والدین اپنے بچوں کو بھرپور اعتماددیں ان کی رائے پوچھیں اور پھر ان کی رہنمائی کریں۔دوسری جانب نامور اداکارہ صنم بلوچ نے کہا ہے کہ چھوٹی سی ٹیلی فلم ’’ کالک ‘‘ نے مجھے حقیقی معنوں میں راتوں رات شہرت کی بلندیوںپر پہنچا دیا ،آغاز میں اداکاری کو مشکل جان کر چھوڑ بھی دیا تھالیکن پھر دوبارہ واپسی ہوئی اورکامیابی سمیٹی۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ جب میری بہن ٹی وی پر کام کرتی تھیںتو میں سیٹ پر جایا کرتی تھی۔ مجھے وہاں ہمایوں سعید نے کہا کہ آپ کیوں کام نہیں کرتیں،مجھے سب سے پہلے مہرین جبار کے ڈرامے ’’دوراہا ‘‘کی پیشکش ہوئی اور مجھے یہ کہا گیا کہ تمہاری سوچ ہے کہ تمہیںمہرین جبار کے ڈرامے کی کاسٹ میں شامل کیاگیاہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم سارے بہن بھائی ایک دورسرے کے قریب ہیں ،ہم ماں باپ بھی ہیں ،چچا ماما بھی ہیں اوردوست بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری ڈرامہ سیریل ’’داستان ‘‘میںثمینہ پیرزادہ سے دوستی ہوئی جو آگے بڑھتی چلی گئی ۔